Sunan-nasai:
The Book of Zakah
(Chapter: Zahah On Cattle)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2451.
حضرت معاذ ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے یمن کی طرف (حاکم بنا کر) بھیجا اور مجھے حکم دیا کہ میں ہر چالیس گایوں میں سے ایک دو سالہ (دو دانتا) اور ہر تیس میں سے ایک سالہ بچھڑا یا بچھڑی زکاۃ وصول کروں، نیز ہر بالغ (یہودی وغیرہ) سے ایک دینار یا اس کے برابر یمنی کپڑا (بطور جزیہ) وصول کروں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2452
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2450
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2453
تمہید کتاب
زکاۃ کے لغوی معنی پاکیزگی اور برکت کے ہیں۔ شریعت میں زکاۃ سے مراد نصاب کو پہنچے ہوئے مال کا مقررہ حصہ سال گزرنے پر ثواب کی نیت سے فقرائ، مساکین اور دوسرے ضرورت مند افراد کو دینا ہے۔ چونکہ اس فعل سے انسان کے مال میں برکت ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ آفات سے بچاتا ہے، دنیا میں مال اور آخرت میں ثواب کو بڑھاتا ہے، مال پاک ہو جاتا ہے اور انسان کا نفس بھی رذائل اور دنیا کی محبت سے پاک ہو جاتا ہے، اس لیے اس فعل کو زکاۃ جیسے جامع لفظ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اسلام کے ارکان میں سے ہے اور اس کی فرضیت قطعی ہے۔ ویسے تو زکاۃ ہر شرع میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے، مگر اس کے نصاب اور مقدار وغیرہ کا تعین مدنی دور میں 2 ہجری کو کیا گیا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں زکاۃ کو صدقہ بھی کہا گیا ہے۔ اور فرض کے علاوہ نفل کو بھی اسی نام سے ذکر کیا گیا ہے جس طرح صلاۃ، فرض اور نفل دونوں کو کہا جاتا ہے۔ صلاۃ بھی زکاۃ کی طرح ہر دین میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے مگر اس کی فرض مقدار اور ضروری اوقات کا تعین ہجرت کے قریب معراج کی رات ہوا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں ان دونوں فرائض کو عموماً اکٹھا ہی ذکر کیا گیا ہے۔ ان کا مرتبہ شہادتین کے بعد ہے، البتہ صلاۃ کا درجہ زکاۃ سے مقدم ہے کیونکہ صلاۃ خالص عبادت ہے جبکہ زکاۃ عبادت کے ساتھ ساتھ حقوق العباد میں سے بھی ہے۔
حضرت معاذ ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے یمن کی طرف (حاکم بنا کر) بھیجا اور مجھے حکم دیا کہ میں ہر چالیس گایوں میں سے ایک دو سالہ (دو دانتا) اور ہر تیس میں سے ایک سالہ بچھڑا یا بچھڑی زکاۃ وصول کروں، نیز ہر بالغ (یہودی وغیرہ) سے ایک دینار یا اس کے برابر یمنی کپڑا (بطور جزیہ) وصول کروں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے یمن بھیجا، تو مجھے حکم دیا کہ ہر چالیس گائے میں دو برس کی ایک گائے، اور ہر تیس میں ایک سال کا ایک بچھوا لوں۔ اور ہر بالغ سے (بطور جزیہ) ایک دینار لوں، یا ایک دینار کے مساوی قیمت کی یمنی چادر۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Mu'adh said: “The Messenger of Allah (ﷺ) sent me to Yemen, and he commanded me to take from every forty cows, a cow in its third year, and from every thirty, a Tab'ih’ (two-year-old), and from every person who had reached the age of puberty a Dinar or is equivalent in Ma ‘afir.” (Da’if)