باب: کیا قربانی کے جانور کو قلادہ ڈالنا احرام کا موجب ہے؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Does Garlanding The Hadi Mean That One is In A state of Ihram?)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2795.
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ میں رسول اللہﷺ کے حرم کو جانے والے قربانی کے جانوروں کے قلادے خود بٹا کرتی تھی تو آپ (انھیں حرم بھیجنے کے بعد) کسی چیز سے اجتناب نہیں فرماتے تھے۔ فرماتی ہیں: ہمیں معلوم ہے کہ حاجی کو بیت اللہ کا طواف ہی حلال کرتا ہے۔
تشریح:
”کسی چیز سے اجتناب“ یعنی جماع وغیرہ سے اجتناب نہیں فرماتے تھے۔ اور یہ دلیل ہے کہ آپ محرم نہیں ہوتے تھے ورنہ محرم تو جب تک بیت اللہ کا طواف نہ کر لے، جماع نہیں کر سکتا، عمرے کا احرام ہو یا حج کا۔ حج کا احرام اگرچہ منیٰ میں قربانی ذبح ہونے کے بعد کھولا جاتا ہے مگر بیوی سے جماع جائز نہیں جب تک وہ طواف زیارت نہ کر لے۔ عمرے کے احرام میں تو کوئی اشکال ہی نہیں۔
حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ میں رسول اللہﷺ کے حرم کو جانے والے قربانی کے جانوروں کے قلادے خود بٹا کرتی تھی تو آپ (انھیں حرم بھیجنے کے بعد) کسی چیز سے اجتناب نہیں فرماتے تھے۔ فرماتی ہیں: ہمیں معلوم ہے کہ حاجی کو بیت اللہ کا طواف ہی حلال کرتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
”کسی چیز سے اجتناب“ یعنی جماع وغیرہ سے اجتناب نہیں فرماتے تھے۔ اور یہ دلیل ہے کہ آپ محرم نہیں ہوتے تھے ورنہ محرم تو جب تک بیت اللہ کا طواف نہ کر لے، جماع نہیں کر سکتا، عمرے کا احرام ہو یا حج کا۔ حج کا احرام اگرچہ منیٰ میں قربانی ذبح ہونے کے بعد کھولا جاتا ہے مگر بیوی سے جماع جائز نہیں جب تک وہ طواف زیارت نہ کر لے۔ عمرے کے احرام میں تو کوئی اشکال ہی نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی ہدی کے ہار بٹتی تھی تو آپ کسی چیز سے پرہیز نہیں کرتے تھے، اور ہم نہیں جانتے کہ حج سے (حاجی کو) بیت اللہ کے طواف۱؎ کے علاوہ بھی کوئی چیز حلال کرتی ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی طواف زیارت کے بعد ہی حاجی پورے طور سے حلال ہوتا ہے، رہا حلق تو اس سے کلی طور پر حلال نہیں ہوتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Aishah (RA) said: “I used to twist the garlands for the Hadi of the Messenger of Allah (ﷺ) Then he would not avoid anything.” She said: “We do not know that the pilgrim may exit Ihram fully except by performing Tawaf.” (Sahih)