باب: عمرے کا احرام باندھنے والا طواف کے بعد حلال ہو جائے گا؟
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Tawaf Of The One Who Has Entered Ihram For Umarh)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2930.
حضرت عمرو (بن دینار) بیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابن عمر ؓ سے اس شخص کے بارے میں پوچھا جو عمرے کے احرام سے آئے، پھر بیت اللہ کا طواف کرے لیکن صفا مروہ کے درمیان سعی نہ کرے تو کیا وہ اپنی بیوی سے جماع کر سکتا ہے؟ انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہﷺ (مکہ مکرمہ) تشریف لائے تھے تو آپ نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے، مقام ابراہیم کے پاس دو رکعتیں پڑھیں اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی۔ اور تمھارے لیے رسول اللہﷺ (کے طرز عمل) میں بہترین نمونہ ہے۔
تشریح:
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے جواب کا مفہوم یہ ہے کہ رسول اللہﷺ کے طرز عمل کے مطابق عمرہ سعی کے بغیر پورا نہیں ہوتا، لہٰذا سعی سے پہلے احرام ختم نہیں ہو سکتا۔ سعی بھی واجب ہے۔ سعی کے بعد ہی احرام ختم ہوگا۔ چنانچہ جب تک صفا مروہ کی سعی نہ ہو جائے اس وقت تک بیوی سے جماع کرنا درست نہیں، البتہ صفا مروہ کی سعی کے بعد یہ کام جائز ہے۔ یہی بات صحیح ہے، نیز متفق علیہ ہے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں۔
حضرت عمرو (بن دینار) بیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابن عمر ؓ سے اس شخص کے بارے میں پوچھا جو عمرے کے احرام سے آئے، پھر بیت اللہ کا طواف کرے لیکن صفا مروہ کے درمیان سعی نہ کرے تو کیا وہ اپنی بیوی سے جماع کر سکتا ہے؟ انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہﷺ (مکہ مکرمہ) تشریف لائے تھے تو آپ نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے، مقام ابراہیم کے پاس دو رکعتیں پڑھیں اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی۔ اور تمھارے لیے رسول اللہﷺ (کے طرز عمل) میں بہترین نمونہ ہے۔
حدیث حاشیہ:
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے جواب کا مفہوم یہ ہے کہ رسول اللہﷺ کے طرز عمل کے مطابق عمرہ سعی کے بغیر پورا نہیں ہوتا، لہٰذا سعی سے پہلے احرام ختم نہیں ہو سکتا۔ سعی بھی واجب ہے۔ سعی کے بعد ہی احرام ختم ہوگا۔ چنانچہ جب تک صفا مروہ کی سعی نہ ہو جائے اس وقت تک بیوی سے جماع کرنا درست نہیں، البتہ صفا مروہ کی سعی کے بعد یہ کام جائز ہے۔ یہی بات صحیح ہے، نیز متفق علیہ ہے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمرو کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر ؓ سے سنا، اور ہم نے ان سے ایک شخص کے بارے میں پوچھا جو عمرہ کی نیت کر کے آیا، اور اس نے بیت اللہ کا طواف کیا، لیکن صفا و مروہ کے درمیان سعی نہیں کی۔ کیا وہ اپنی بیوی کے پاس آ سکتا ہے انہوں نے جواب دیا، جب رسول اللہ ﷺ مکہ مکرمہ آئے تو آپ نے بیت اللہ کے سات پھیرے کیے، اور مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھی اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کی، اور تمہارے لیے رسول اللہ ﷺ میں بہترین نمونہ ہے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس لیے تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرنی چاہیئے، اور سعی کئے بغیر بیوی سے صحبت نہیں کرنی چاہیئے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Amr said: “I heard Ibn ‘Umar say -when we asked him about a man who came for ‘Umrah, and performed Tawaf around the House, but did not perform Sa’i between As-Safa and Al-Marwah, could he be intimate with his wife? He said: ‘When the Messenger of Allah (ﷺ) came, he circumambulated seven times, and prayed two Rak’ahs behind the Maqam, and performed Sa’i between As-Safa and Al Marwah. And you have the best of examples in the Messenger of Allah (ﷺ) “ (Sahih)