1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ بَيَانِ أَنَّ حَصَى الْجِمَارِ سَبْعٌ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1300. وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ، حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ وَهُوَ ابْنُ عُبَيْدِ اللهِ الْجَزَرِيُّ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الِاسْتِجْمَارُ تَوٌّ، وَرَمْيُ الْجِمَارِ تَوٌّ، وَالسَّعْيُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ تَوٌّ، وَالطَّوَافُ تَوٌّ، وَإِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَسْتَجْمِرْ بِتَوٍّ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جمرات کی کنکریاں سات سات ہیں )

مترجم: MuslimWriterName

1300. حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’استنجاء طاق ڈھیلوں سے ہوتا ہے، جمرات کی رمی طاق ہوتی ہے، صفا مروہ کے درمیان سعی طاق ہوتی ہے، بیت اللہ کا طواف طاق ہوتا ہے۔ اور تم میں سے جب کوئی استنجاء کرے تو طاق ڈھیلوں سے کرے۔ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي الْإِقْرَانِ)

حکم: صحيح ق لكن قوله وبدأ رسول الله صلى الله عليه وسلم فأهل بالعمرة ثم أهل بالحج شاذ

1805. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنِ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ تَمَتَّعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ فَأَهْدَى وَسَاقَ مَعَهُ الْهَدْيَ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَبَدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ فَكَانَ مِنْ النَّاسِ مَنْ أَهْدَى وَسَاقَ الْهَدْيَ وَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: حج قران کے احکام ومسائل )

مترجم: DaudWriterName

1805. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حجتہ الوداع میں عمرے کو حج کے ساتھ ملا کر تمتع کیا۔ (تمتع کا لغوی معنی استفادہ ہے۔) آپ نے ذوالحلیفہ سے قربانی لی اور اپنے ساتھ لے گئے۔ ابتداء میں رسول اللہ ﷺ نے عمرے کا تلبیہ کہا اور پھر حج کا۔ اور لوگوں نے بھی آپ کے ساتھ عمرے کو حج کے ساتھ ملا کر تمتع کیا۔ لوگوں میں سے کچھ تو وہ تھے جو قربانیاں اپنے ساتھ لے گئے اور کچھ وہ تھے جو نہ لے گئے۔ جب رسول اللہ ﷺ مکہ پہنچے تو لوگوں سے فرمایا: ”تم میں سے جو شخص قربانی لایا ہے اس کے لیے حرام ہونے والی کوئی شے حلال نہیں حتیٰ کہ اپنا حج مکمل کر لے۔ لیکن جو قربان...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الطَّوَافِ الْوَاجِبِ)

حکم: صحیح

1879. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ مَعْرُوفٍ يَعْنِي ابْنَ خَرَّبُوذَ الْمَكِّيَّ حَدَّثَنَا أَبُو الطُّفَيْلِ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ عَلَى رَاحِلَتِهِ يَسْتَلِمُ الرُّكْنَ بِمِحْجَنِهِ ثُمَّ يُقَبِّلُهُ زَادَ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَطَافَ سَبْعًا عَلَى رَاحِلَتِهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب: طواف واجب کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1879. سیدنا ابوالطفیل (عامر بن واثلہ) ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا آپ ﷺ اپنی سواری پر سوار بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ اپنے عصا سے رکن (حجر اسود) کا استلام کرتے تھے اور پھر اسے بوسہ دیتے تھے۔ محمد بن رافع نے مزید کہا: پھر آپ ﷺ صفا مروہ کی طرف تشریف لے گئے اور اپنی سواری پر ان کے مابین سات چکر لگائے۔ ...


4 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ طَوَافُ مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ)

حکم: صحیح

2930. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ وَسَأَلْنَاهُ عَنْ رَجُلٍ قَدِمَ مُعْتَمِرًا فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَلَمْ يَطُفْ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ أَيَأْتِي أَهْلَهُ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ سَبْعًا وَصَلَّى خَلْفَ الْمَقَامِ رَكْعَتَيْنِ وَطَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: عمرے کا احرام باندھنے والا طواف کے بعد حلال ہو جائے گا؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2930. حضرت عمرو (بن دینار) بیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابن عمر ؓ سے اس شخص کے بارے میں پوچھا جو عمرے کے احرام سے آئے، پھر بیت اللہ کا طواف کرے لیکن صفا مروہ کے درمیان سعی نہ کرے تو کیا وہ اپنی بیوی سے جماع کر سکتا ہے؟ انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہﷺ (مکہ مکرمہ) تشریف لائے تھے تو آپ نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے، مقام ابراہیم کے پاس دو رکعتیں پڑھیں اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی۔ اور تمھارے لیے رسول اللہﷺ (کے طرز عمل) میں بہترین نمونہ ہے۔ ...


5 سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ طَوَافُ الْقَارِنِ)

حکم: صحیح

2933. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ وَأَيُّوبُ بْنُ مُوسَى وَإِسْمَعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ خَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَلَمَّا أَتَى ذَا الْحُلَيْفَةِ أَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ فَسَارَ قَلِيلًا فَخَشِيَ أَنْ يُصَدَّ عَنْ الْبَيْتِ فَقَالَ إِنْ صُدِدْتُ صَنَعْتُ كَمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَاللَّهِ مَا سَبِيلُ الْحَجِّ إِلَّا سَبِيلُ الْعُمْرَةِ أُشْهِدُكُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ مَعَ عُمْرَتِي حَجًّا فَسَارَ حَتَّى أَتَى قُدَيْدًا فَاشْتَرَى مِنْهَا هَدْيًا ثُمّ...

سنن نسائی : کتاب: مواقیت کا بیان (باب: قران کرنے والا کتنے طواف کرے گا؟ )

مترجم: NisaiWriterName

2933. حضرت نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ (مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کے لیے) نکلے۔ جب ذوالحلیفہ میں پہنچے تو عمرے کا احرام باندھا۔ تھوڑی دور چلے تو انھیں خطرہ ہوا کہ کہیں بیت اللہ سے روک نہ دیے جائیں، پھر فرمانے لگے: اگر مجھے روک دیا گیا تو میں ویسے ہی کروں گا جس طرح رسول اللہﷺ نے (ایسے موقع پر) کیا تھا، پھر فرمانے لگے: واللہ! اس مسئلے میں حج اور عمرہ برابر ہی ہیں۔ میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے عمرے کے ساتھ حج کا احرام بھی باندھ لیا ہے، پھر چلتے رہے حتیٰ کہ جب مقام قدید میں پہنچے تو وہاں سے قربانی کا جانور خریدا، پھر مکے پہنچے تو بیت اللہ کے سات ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَاب حَجَّةِ رَسُولِ اللَّهِﷺ)

حکم: صحیح

3074. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهِ سَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ، حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي، فَحَلَّ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ حَلَّ زِرِّي الْأَسْفَلَ. ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ، بَيْنَ ثَدْيَيَّ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، فَجَاءَ وَقْتُ الصَّلَاةِ، فَقَامَ فِي نِسَاجَةٍ مُلْتَحِفًا بِه...

سنن ابن ماجہ : کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل (باب: رسول اللہﷺ کےحج کی تفصیل )

مترجم: MajahWriterName

3074. حضرت جعفر(صادق) رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد محمد (باقر) رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں انھوں نے فرمایا: ہم لوگ حضرت جابربن عبد اللہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے- جب ہم آپ کے پاس پہنچے تو آپ ؓ نے تمام افراد کے بارے میں پوچھا (کہ آپ لوگ کون کون ہیں؟) حتی کہ میری باری آ گئی۔ میں نے کہا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں۔ انھوں نے میرے سر کی طرف ہاتھ بڑھاکر میرا اوپر والا بٹن کھولا پھر (اس سے) نیچےوالا بٹن کھولا پھر اپناہاتھ میرے سینے پر رکھ دیا۔اس وقت میں ایک نوجوان لڑکا تھا۔ آپ نے فرمایا: تمھیں خوش آمدید! جو چاہوپوچھو چنانچہ میں نے آپ سے سوالات کیے (انھوں جواب دیے۔) آپ اس و...