قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ طَوَافُ مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ)

حکم : صحیح 

2930. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ وَسَأَلْنَاهُ عَنْ رَجُلٍ قَدِمَ مُعْتَمِرًا فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَلَمْ يَطُفْ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ أَيَأْتِي أَهْلَهُ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ سَبْعًا وَصَلَّى خَلْفَ الْمَقَامِ رَكْعَتَيْنِ وَطَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ

مترجم:

2930.

حضرت عمرو (بن دینار) بیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابن عمر ؓ سے اس شخص کے بارے میں پوچھا جو عمرے کے احرام سے آئے، پھر بیت اللہ کا طواف کرے لیکن صفا مروہ کے درمیان سعی نہ کرے تو کیا وہ اپنی بیوی سے جماع کر سکتا ہے؟ انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہﷺ (مکہ مکرمہ) تشریف لائے تھے تو آپ نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے، مقام ابراہیم کے پاس دو رکعتیں پڑھیں اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی۔ اور تمھارے لیے رسول اللہﷺ (کے طرز عمل) میں بہترین نمونہ ہے۔