قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ التَّلْبِيَةُ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3001 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ وَهُوَ الثَّقَفِيُّ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ غَدَاةَ عَرَفَةَ مَا تَقُولُ فِي التَّلْبِيَةِ فِي هَذَا الْيَوْمِ قَالَ سِرْتُ هَذَا الْمَسِيرَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ وَكَانَ مِنْهُمْ الْمُهِلُّ وَمِنْهُمْ الْمُكَبِّرُ فَلَا يُنْكِرُ أَحَدٌ مِنْهُمْ عَلَى صَاحِبِهِ

سنن نسائی:

کتاب: مواقیت کا بیان 

  (

باب: اس دوران میں لبیک کہنا بھی جائز ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3001.   حضرت محمد بن ابوبکر ثقفی بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرفے کے دن کی صبح حضرت انس ؓ سے کہا: اس دن لبیک کہنے کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟ وہ فرمانے لگے: میں اس دن رسول اللہﷺ اور آپ کے صحابہ کے ساتھ چلا۔ ان میں سے کوئی تکبیریں کہتا تھا اور کوئی لبیک پڑھتا تھا، لیکن کوئی ایک دوسرے پر اعتراض نہیں کرتا تھا۔