Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: From Where Should The Pebbles Be Picked Up)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3058.
حضرت فضل بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے لوگوں کو عرفات سے شام کو چلتے وقت اور مزدلفہ کی صبح فرمایا: ”سکون واطمینان اختیار کرو۔“ خود آپ نے اپنی اونٹنی کی مہار کھینچ رکھی تھی حتیٰ کہ جب آپ منیٰ میں داخل ہوئے اور وادی محسر میں اترے تو آپ نے فرمایا: ”خذف کی کنکریوں جیسی کنکریاں چننا جن سے جمرات کو رمی کی جائے۔ نبیﷺ اپنے ہاتھ سے اشارہ بھی فرما رہے تھے جس طرح کوئی شخص کنکری پھینکتا ہے۔
تشریح:
”خذف“ کے مختلف طریقے بیان کیے گئے ہیں مگر مسنون اور سب سے زیادہ آسان طریقہ یہ ہے کہ انگوٹھے اور تشہد والی انگلی کے سروں کے ساتھ کنکری پکڑ کر رمی کی جائے، تاہم رش کی وجہ سے موجودہ دور میں اس طریقے پر عمل کرنا بھی مشکل ہے۔
حضرت فضل بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے لوگوں کو عرفات سے شام کو چلتے وقت اور مزدلفہ کی صبح فرمایا: ”سکون واطمینان اختیار کرو۔“ خود آپ نے اپنی اونٹنی کی مہار کھینچ رکھی تھی حتیٰ کہ جب آپ منیٰ میں داخل ہوئے اور وادی محسر میں اترے تو آپ نے فرمایا: ”خذف کی کنکریوں جیسی کنکریاں چننا جن سے جمرات کو رمی کی جائے۔ نبیﷺ اپنے ہاتھ سے اشارہ بھی فرما رہے تھے جس طرح کوئی شخص کنکری پھینکتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
”خذف“ کے مختلف طریقے بیان کیے گئے ہیں مگر مسنون اور سب سے زیادہ آسان طریقہ یہ ہے کہ انگوٹھے اور تشہد والی انگلی کے سروں کے ساتھ کنکری پکڑ کر رمی کی جائے، تاہم رش کی وجہ سے موجودہ دور میں اس طریقے پر عمل کرنا بھی مشکل ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
فضل بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے لوگوں سے جس وقت وہ عرفہ کی شام اور مزدلفہ کی صبح کو چلے تو اپنی اونٹنی کو روک کر فرمایا: ”تم لوگ سکون و وقار کو لازم پکڑو“ یہاں تک کہ جب آپ منیٰ میں داخل ہوئے تو جس وقت اترے وادی محسر میں اترے، اور آپ نے فرمایا: ”چھوٹی کنکریوں کو جسے چٹکی میں رکھ کر تم مار سکو لازم پکڑو“، اور نبی اکرم ﷺ اپنے ہاتھ سے اشارہ کر رہے تھے، جیسے آدمی کنکری کو چٹکی میں رکھ کر مارتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
w
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Al-Fadl bin ‘Abbas (RA) said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said to the people when they moved on, on the evening of ‘Arafat and the morning of Jam’ (Al-Muzdalifah): ‘You must be tranquil.’ He was reining in his camel, and when he entered Mina, he came down to Muhassir and said: ‘You have to pick up pebbles the size of date stones or fingertips with which to stone the Jamrat.’ He said: ‘And the Prophet (ﷺ) gestured with his hand like a man throwing a pebble.” (Sahih).