باب: جمرۂ عقبہ کو سورج طلوع ہونے سے قبل رمی کی ممانعت
)
Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: The Prohibition Of Stoning Jamratul 'Aqabah Before Sunrise)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3064.
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں، یعنی خاندان عبدالمطلب کے بچوں کو رسول اللہﷺ نے گدھوں پر سوار کر کے (صبح سے پہلے ہیں) بھیج دیا تھا۔ آپ ہماری رانوں کو تھپتھپانے تھے اور فرماتے تھے: ”اے میرے بیٹو! سورج طلوع ہونے سے پہلے جمرۂ عقبہ کو رمی نہ کرنا۔“
تشریح:
محقق کتاب نے اس روایت کو انقطاع کی وجہ سے ضعیف کہا ہے۔ حسن عرنی، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے بیان کر رہا ہے جبکہ اس کا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نہیں ہے، لیکن یہ روایت متعین طرق سے آئی ہے جو کہ متصل ہیں، مثلاً: ترمذی میں یہ روایت مقسم عن ابن عباس کے واسطے سے مروی ہے۔ دیکھیے: (حدیث: ۸۹۳) اور عطاء نے مقسم کی متابعت بھی کی ہے، لہٰذا یہ روایت دیگر طرق سے صحیح ثابت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي: ۲۶/ ۴۱-۴۵)
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں، یعنی خاندان عبدالمطلب کے بچوں کو رسول اللہﷺ نے گدھوں پر سوار کر کے (صبح سے پہلے ہیں) بھیج دیا تھا۔ آپ ہماری رانوں کو تھپتھپانے تھے اور فرماتے تھے: ”اے میرے بیٹو! سورج طلوع ہونے سے پہلے جمرۂ عقبہ کو رمی نہ کرنا۔“
حدیث حاشیہ:
محقق کتاب نے اس روایت کو انقطاع کی وجہ سے ضعیف کہا ہے۔ حسن عرنی، ابن عباس رضی اللہ عنہ سے بیان کر رہا ہے جبکہ اس کا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نہیں ہے، لیکن یہ روایت متعین طرق سے آئی ہے جو کہ متصل ہیں، مثلاً: ترمذی میں یہ روایت مقسم عن ابن عباس کے واسطے سے مروی ہے۔ دیکھیے: (حدیث: ۸۹۳) اور عطاء نے مقسم کی متابعت بھی کی ہے، لہٰذا یہ روایت دیگر طرق سے صحیح ثابت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي: ۲۶/ ۴۱-۴۵)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم بنی عبدالمطلب کے گھرانے کے بچوں کو گدھوں پر سوار کر کے بھیجا، آپ ہماری رانوں کو تھپتھپا رہے تھے، اور فرما رہے تھے: ”میرے ننھے بیٹو! جب تک سورج نکل نہ آئے جمرہ عقبہ کو کنکریاں نہ مارنا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah (ﷺ) sent us young boys of Banu ‘Abdul-Muttalib on donkeys, slapping our thighs and saying: ‘my sons, do not stone Jamratul ‘Aqabah until the sun has risen.” (Da’if)