Sunan-nasai:
The Book of Hajj
(Chapter: Saying The Takbir With Each Throw)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3079.
حضرت فضل بن عباس ؓ سے مروی ہے کہ میں نبیﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا۔ آپ لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرۂ عقبہ کو رمی شروع کر دی۔ آپ نے اسے سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔
تشریح:
جب قول وفعل دونوں مل جائیں تو اثر انگیزی اپنی انتہا کو پہنچ جاتی ہے، اس لیے شریعت نے تقریباً تمام عبادات میں فعل کے ساتھ ساتھ قول کو بھی لازم رکھا ہے۔ حج میں بھی احرام کے ساتھ لبیک کہنا، طواف میں ذکر و دعا کرنا، رمی کے ساتھ تکبیرات کہنا وغیرہ اسی اصول کی بنا پر ہے۔
حضرت فضل بن عباس ؓ سے مروی ہے کہ میں نبیﷺ کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا۔ آپ لبیک کہتے رہے حتیٰ کہ آپ نے جمرۂ عقبہ کو رمی شروع کر دی۔ آپ نے اسے سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
جب قول وفعل دونوں مل جائیں تو اثر انگیزی اپنی انتہا کو پہنچ جاتی ہے، اس لیے شریعت نے تقریباً تمام عبادات میں فعل کے ساتھ ساتھ قول کو بھی لازم رکھا ہے۔ حج میں بھی احرام کے ساتھ لبیک کہنا، طواف میں ذکر و دعا کرنا، رمی کے ساتھ تکبیرات کہنا وغیرہ اسی اصول کی بنا پر ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس اپنے بھائی فضل بن عباس (رضی الله عنہم) سے روایت کرتے ہیں، فضل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پیچھے سوار تھا آپ برابر لبیک کہتے رہے یہاں تک کہ آپ نے جمرہ عقبہ کی رمی کی، آپ نے اسے سات کنکریاں ماریں، اور ہر کنکری کے ساتھ آپ اللہ اکبر کہہ رہے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn ‘Abbas that his brother Al-Fadl bin ‘Abbas said: “I was riding behind the Prophet (ﷺ) and he continued to recite the Talbiyah until he stoned Jamratul ‘Aqabah. He stoned it with seven pebbles, saying the Takbir with each throw.” (Sahih)