باب: اس شخص کا ثواب جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں تیر چلائے
)
Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: The Reward Of The One Who Shoots An Arrow In The Cause Of Allah, The Mighty And Sublime)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3143.
حضرت ابو نجیح سلمیؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ”جس نے اللہ کے راستے میں ایک تیر (دشمن تک) پہنچایا، اسے جنت میں ایک درجہ حاصل ہوجائے گا۔“ میں نے اس دن سولہ تیر دشمنوں تک پہنچائے، نیز میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں تیر چلائے تو اسے غلام کے آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔“
تشریح:
تیر پہنچانے اور تیر چلانے میں مفہوم کے لحاظ سے بھی ترقی ہے اور ثواب کے لحاظ سے بھی۔ تیر چلانے سے مراد تو تیر پھینکا ہے، خواہ دشمن تک پہنچے یا نہ پہنچے، کسی کو لگے یا نہ لگے۔ تیر پہنچانے کا مطلب یہ ہے کہ تیر صحیح نشانے پر لگے اور جس مقصد کے لیے چلایا گیا ہے، وہ مقصد پورا ہو۔ ظاہر ہے دونوں میں بہت فرق ہے، لہٰذا اجروثواب میں بھی بہت فرق ہے۔
حضرت ابو نجیح سلمیؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا: ”جس نے اللہ کے راستے میں ایک تیر (دشمن تک) پہنچایا، اسے جنت میں ایک درجہ حاصل ہوجائے گا۔“ میں نے اس دن سولہ تیر دشمنوں تک پہنچائے، نیز میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں تیر چلائے تو اسے غلام کے آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا۔“
حدیث حاشیہ:
تیر پہنچانے اور تیر چلانے میں مفہوم کے لحاظ سے بھی ترقی ہے اور ثواب کے لحاظ سے بھی۔ تیر چلانے سے مراد تو تیر پھینکا ہے، خواہ دشمن تک پہنچے یا نہ پہنچے، کسی کو لگے یا نہ لگے۔ تیر پہنچانے کا مطلب یہ ہے کہ تیر صحیح نشانے پر لگے اور جس مقصد کے لیے چلایا گیا ہے، وہ مقصد پورا ہو۔ ظاہر ہے دونوں میں بہت فرق ہے، لہٰذا اجروثواب میں بھی بہت فرق ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابونجیح سلمی (عمرو بن عبسہ) رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو شخص اللہ کے راستے میں ایک تیر لے کر پہنچا، تو وہ اس کے لیے جنت میں ایک درجہ کا باعث بنا“ تو اس دن میں نے سولہ تیر پہنچائے، راوی کہتے ہیں اور میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس نے اللہ کے راستے میں تیر چلایا تو (اس کا) یہ تیر چلانا ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Najih As-Sulami said: "I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: 'Whoever shoots an arrow in the cause of Allah and it hits the target, it will raise him one level in Paradise.' That day I shot sixteen arrows that hit their targets." He said: "And I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: 'Whoever shoots an arrow in the cause of Allah, it is equal to the reward of freeing a slave.