باب: نکاح کا اعلان چرچے اور دَف بجانے کے ساتھ کیاجائے
)
Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: Announcing The Wedding By Singing And Beating The Duff)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3370.
حضرت محمد بن حاطب ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”حلال اور حرام نکاح کے درمیان فرق (اعلان نکاح کی) آواز سے ہوتا ہے۔
تشریح:
آواز سے مراد نکاح کا اعلان یا گیت اور دف کی آواز ہے۔ چونکہ خاوند‘ بیوی نے باقی ساری زندگی اکٹھے گزارنی ہے‘ لہٰذا کم از کم محلے والے سب لوگوں کو پتہ چل جانا چاہیے کہ فلاں کا فلاں سے نکاح ہوا ہے تاکہ بعد میں آنے جانے پر کسی کو اعتراض نہ ہو بلکہ رشتے کی محبت پیدا ہو۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3372
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3370
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3372
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت محمد بن حاطب ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”حلال اور حرام نکاح کے درمیان فرق (اعلان نکاح کی) آواز سے ہوتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
آواز سے مراد نکاح کا اعلان یا گیت اور دف کی آواز ہے۔ چونکہ خاوند‘ بیوی نے باقی ساری زندگی اکٹھے گزارنی ہے‘ لہٰذا کم از کم محلے والے سب لوگوں کو پتہ چل جانا چاہیے کہ فلاں کا فلاں سے نکاح ہوا ہے تاکہ بعد میں آنے جانے پر کسی کو اعتراض نہ ہو بلکہ رشتے کی محبت پیدا ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
محمد بن حاطب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”حلال و حرام (نکاح) میں تمیز پیدا کرنے والی چیز آواز ہے۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی نکاح لوگوں کو بتا کر اور اعلان کر کے کیا جاتا ہے اور حرام (زنا) چھپا کر اور چوری کے ساتھ کیا جاتا ہے تاکہ لوگ جان نہ پائیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Balj said: "I heard Muhammad bin Hatib say: 'What differentiates between the lawful and the unlawful is the voice (singing).