موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ عِدَّةِ الْحَامِلِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا)
حکم : صحیح
3514 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ وَأَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ اخْتَلَفَا فِي الْمَرْأَةِ تُنْفَسُ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِلَيَالٍ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ آخِرُ الْأَجَلَيْنِ وَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ إِذَا نُفِسَتْ فَقَدْ حَلَّتْ فَجَاءَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ أَنَا مَعَ ابْنِ أَخِي يَعْنِي أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَبَعَثُوا كُرَيْبًا مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ يَسْأَلُهَا عَنْ ذَلِكَ فَجَاءَهُمْ فَأَخْبَرَهُمْ أَنَّهَا قَالَتْ وَلَدَتْ سُبَيْعَةُ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِلَيَالٍ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَدْ حَلَلْتِ
سنن نسائی:
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
باب: حاملہ عورت کی عدت جس کا خاوند فوت ہوجائے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3514. حضرت سلیمان بن یسار سے منقول ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ اور حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن کا اس عورت کے بارے میں اختلاف ہوگیا جسے اپنے خاوند کی وفات سے چند دن بعد بچہ پیدا ہوگیا۔ حضرت عبداللہ بن عباس ؓ نے فرمایا: اسے دونوں میں سے بعد والی عدت گزارنی ہوگی۔ حضرت ابوسلمہ نے فرمایا: جب بچہ پید ہوجائے تو اس کی عدت ختم ہوجاتی ہے۔ اتنے میں حضرت ابوہریرہ ؓ آگئے۔ وہ فرمانے لگے: میں اپنے بھتیجے ابوسلمہ بن عبدالرحمن کی تائید کرتا ہوں۔ انہوں نے حضرت ابن عباس کے مولیٰ کریب کو حضرت ام سلمہؓ کے پاس یہ مسئلہ پوچھنے کے لیے بھیجا۔ اس نے واپس آکر بتلایا کہ انہوں نے فرمایا ہے: سبیعہ نے اپنے خاوند کی وفات سے چند دن بعد بچہ جن دیا تھا اور اس نے یہ بات رسول اللہﷺ سے ذکر کی تو آپ نے فرمایا: ”تیری عدت ختم ہوگئی ہے۔“