کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل
(
رگھوڑوں کی پیشانی کے بال بٹنا
)
Sunan-nasai:
The Book of Horses, Races and Shooting
(Chapter: Twisting The Forelocks Of Horses)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3577.
حضرت عروہ بن ابی الجعد ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”قیامت تک گھوڑوں کی پیشانیوں میں خیر رکھ دی گئی ہے‘ یعنی ثواب اور غنیمت۔“
تشریح:
گھوڑوں کا ذکر خصوصاً‘ اس لیے ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے دور مبارک میں گھوڑے جہاد کے لیے انتہائی مفید بھی تھے اور ناگزیر بھی اور اب بھی ان کی افادیت سے انکار نہیں۔ آپ کا مقصد مسلمانوں کو جہاد فی سبیل اللہ کے لیے ہر وقت تیار رہنے کی ترغیب دلانا ہے۔ اب گھوڑوں کے علاوہ جدید جنگی اسلحہ اور ہتھیاروں کی تیاری وفراہمی ضروری ہے۔
حضرت عروہ بن ابی الجعد ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”قیامت تک گھوڑوں کی پیشانیوں میں خیر رکھ دی گئی ہے‘ یعنی ثواب اور غنیمت۔“
حدیث حاشیہ:
گھوڑوں کا ذکر خصوصاً‘ اس لیے ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے دور مبارک میں گھوڑے جہاد کے لیے انتہائی مفید بھی تھے اور ناگزیر بھی اور اب بھی ان کی افادیت سے انکار نہیں۔ آپ کا مقصد مسلمانوں کو جہاد فی سبیل اللہ کے لیے ہر وقت تیار رہنے کی ترغیب دلانا ہے۔ اب گھوڑوں کے علاوہ جدید جنگی اسلحہ اور ہتھیاروں کی تیاری وفراہمی ضروری ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عروہ بن ابی الجعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”قیامت تک گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ خیر باندھ دیا گیا ہے (اور خیر سے مراد کیا ہے؟) ثواب اور مال غنیمت.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Urwah bin Abi Al-Ja'd that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Goodness is tied to the forelocks of horses until the Day of Resurrection: Reward and spoils of war.