Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: The Gravity of the Sin of Shedding Blood)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4003.
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ (دور جاہلیت میں) بعض لوگوں نے قتل کیے تھے اور بہت زیادہ کیے تھے، زنا کیے تھے اور بہت زیادہ کیے تھے اور حرمتوں کو پامال کیا تھا۔ وہ لوگ نبیٔ اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: اے محمد! جو بات آپ کرتے ہیں اور جس کی آپ دعوت دیتے ہیں، بہت اچھی ہے بشرطیکہ آپ ہمیں یہ بتائیں کہ ہمارے گزشتہ اعمال کا کفارہ ممکن ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتار دی: ﴿وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ… الخ﴾ ”جو لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے … اللہ تعالیٰ ان کی برائیوں کو نیکیوں میں بدل دے گا۔“ یعنی اللہ تعالیٰ ان کے شرک کو ایمان اور ان کے زنا کو پاک دامنی سے بدل دے گا۔ اور یہ آیت بھی اتری: ﴿قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ﴾ ”کہہ دیجیے: اے میرے بندو! جنہوں نے اپنے آپ پر زیادتی کی ہے… الخ۔“
تشریح:
(1) کفر کے دور میں کیے گئے گناہ اسلام لانے سے ختم ہو جاتے ہیں، عملاً بھی گناہ چھوٹ جاتے ہیں اور نیکیوں کا دور دورہ ہو جاتا ہے اور سابقہ گناہوں کی سزا سے بھی بچ جاتا ہے۔ (2) گناہوں کی زندگی میں تنگی اور بے چینی جبکہ اسلام کے مطابق زندگی گزارنے میں راحت و سلامتی ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ (دور جاہلیت میں) بعض لوگوں نے قتل کیے تھے اور بہت زیادہ کیے تھے، زنا کیے تھے اور بہت زیادہ کیے تھے اور حرمتوں کو پامال کیا تھا۔ وہ لوگ نبیٔ اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: اے محمد! جو بات آپ کرتے ہیں اور جس کی آپ دعوت دیتے ہیں، بہت اچھی ہے بشرطیکہ آپ ہمیں یہ بتائیں کہ ہمارے گزشتہ اعمال کا کفارہ ممکن ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتار دی: ﴿وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ… الخ﴾ ”جو لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے … اللہ تعالیٰ ان کی برائیوں کو نیکیوں میں بدل دے گا۔“ یعنی اللہ تعالیٰ ان کے شرک کو ایمان اور ان کے زنا کو پاک دامنی سے بدل دے گا۔ اور یہ آیت بھی اتری: ﴿قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ﴾ ”کہہ دیجیے: اے میرے بندو! جنہوں نے اپنے آپ پر زیادتی کی ہے… الخ۔“
حدیث حاشیہ:
(1) کفر کے دور میں کیے گئے گناہ اسلام لانے سے ختم ہو جاتے ہیں، عملاً بھی گناہ چھوٹ جاتے ہیں اور نیکیوں کا دور دورہ ہو جاتا ہے اور سابقہ گناہوں کی سزا سے بھی بچ جاتا ہے۔ (2) گناہوں کی زندگی میں تنگی اور بے چینی جبکہ اسلام کے مطابق زندگی گزارنے میں راحت و سلامتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک (مشرک) قوم کے لوگوں نے بہت زیادہ قتل کئے، کثرت سے زنا کیا اور خوب حرام اور ناجائز کام کئے۔ پھر نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے، اور کہا: محمد! جو آپ کہتے ہیں اور جس چیز کی طرف دعوت دیتے ہیں یقیناً وہ ایک بہتر چیز ہے لیکن یہ بتائیے کہ جو کچھ ہم نے کیا ہے کیا اس کا کفارہ بھی ہے؟ ،تو اللہ تعالیٰ نے «وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ» سے لے کر «فَأُولَئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ» تک آیت نازل فرمائی، آپ ﷺ نے فرمایا: ”یعنی اللہ ان کے شرک کو ایمان سے، ان کے زنا کو عفت و پاک دامنی سے بدل دے گا اور یہ آیت «قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ» نازل ہوئی۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : میرے ان بندوں سے کہہ دیجئیے جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، الآیۃ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Abbas that : Some people used to kill, and they did a great deal of it, and they used to commit adultery and they did a great deal of it, and they committed violations. They came to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) and said: "O Muhammad, what you say and call people to is good, if only you could tell us that there is any expiation for what we have done." Then Allah, the Mighty and Sublime, revealed: "And those who invoke not any other ilah (god) along with Allah up to for those, Allah will change their sins into good deeds," he said: "So Allah will change their Shirk into faith, and their adultery into chastity. And the Verse: "Say: O 'Ibadi (My slaves) who have transgressed against themselves (by committing evil deeds and sins)" was revealed.