قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَعْظِيمِ الدَّمِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4004 .   أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي يَعْلَى، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ نَاسًا مِنْ أَهْلِ الشِّرْكِ أَتَوْا مُحَمَّدًا، فَقَالُوا: إِنَّ الَّذِي تَقُولُ وَتَدْعُو إِلَيْهِ لَحَسَنٌ، لَوْ تُخْبِرُنَا أَنَّ لِمَا عَمِلْنَا كَفَّارَةً، فَنَزَلَتْ: {وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ} [الفرقان: 68]، وَنَزَلَتْ: {قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ} [الزمر: 53]

سنن نسائی:

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان 

  (

باب: مومن کا خون انتہائی قابل تعظیم ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4004.   حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ مشرک لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے: جو بات آپ فرماتے ہیں اور جس بات کی آپ دعوت دیتے ہیں، وہ بہت اچھی ہے بشرطیکہ آپ ہمیں بتائیں کہ ہمارے گزشتہ اعمال کا کفارہ ممکن ہے؟ تو یہ آیت اتری: ﴿وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ﴾ ”اور جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے … الخ“ اور یہ آیت اتری: ﴿قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ﴾ ”کہہ دیجیے: اے میرے بندو! جنہوں نے اپنے آپ پر زیادتی کی ہے (یعنی گناہ کیے ہیں) … الخ“