موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْبَيْعَةِ (بَابُ اسْتِقَالَةِ الْبَيْعَةِ)
حکم : صحیح
4185 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْإِسْلَامِ، فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْكٌ بِالْمَدِينَةِ، فَجَاءَ الْأَعْرَابِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى، ثُمَّ جَاءَهُ فَقَالَ: أَقِلْنِي بَيْعَتِي، فَأَبَى، فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا الْمَدِينَةُ كَالْكِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَتَنْصَعُ طِيبَهَا»
سنن نسائی:
کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل
باب: بیعت کی واپسی کا مطالبہ کرنا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4185. حضرت جابربن عبد اﷲ ؓ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اﷲ ﷺ کے دست مبارک پر قبول اسلام کی بیعت کی، پھر اس اعرابی کو مدینہ منورہ میں تپ چڑھ گیا۔ وہ رسول اﷲ ﷺ کے پاس آکر کہنے لگا: اے اﷲ کے رسول! مجھے میری بیعت واپس فرما دیجیے۔ آپ نے انکار کردیا، وہ دوبارہ آیا اور پھر کہنے لگا: میری بیعت واپس فرما دیجیے۔ آپ نے پھر انکار فرمایا۔ آخر وہ اعرابی (بلا اجازت) چلا گیا۔ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: ”مدینہ منورہ بھٹی کی طرح ہے۔ میل کچیل کو نکالتا رہتا ہے اور خالص چیز کو باقی رکھتا ہے۔“