قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْعَقِيقَةِ (بَابٌ عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ)

حکم : حسن صحیح

ترجمة الباب:

4212 .   أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْعَقِيقَةِ فَقَالَ: «لَا يُحِبُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الْعُقُوقَ»، وَكَأَنَّهُ كَرِهَ الِاسْمَ، قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّمَا نَسْأَلُكَ أَحَدُنَا يُولَدُ لَهُ، قَالَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْسُكَ عَنْ وَلَدِهِ، فَلْيَنْسُكْ عَنْهُ عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُكَافَأَتَانِ، وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ» قَالَ دَاوُدُ سَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ أَسْلَمَ عَنِ الْمُكَافَأَتَانِ قَالَ: «الشَّاتَانِ الْمُشَبَّهَتَانِ تُذْبَحَانِ جَمِيعًا»

سنن نسائی:

کتاب: عقیقہ سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: لڑکے کی طرف سے دو بکریاں ( ذبح کرنے کا بیان)

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4212.   حضرت عمرو بن شعیب کے پردادا (حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے عقیقے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ عقوق کو ناپسند فرماتا ہے۔“ (معلوم ہوتا ہے رسول اللہ ﷺ نے لفظ عقیقہ کو اچھا نہیں سمجھا)۔ اس سائل نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: جب ہم میں سے کسی کے ہاں بچہ پیدا ہو تو وہ جانور ذبح کرتا ہے۔ (ہم تو اس کے متعلق پوچھ رہے ہیں) آپ نے فرمایا: ”جو شخص اپنے بچے کی طرف سے جانور ذبح کرنا چاہے تو وہ لڑکے کی طرف سے دو پوری بکریاں ذبح کرے اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری۔“ (راویٔ حدیث) داود نے کہا کہ میں نے زید بن اسلم سے اَلْمُکَافَأَتَانِ کی بابت پوچھا تو انہوں نے کہا: اس سے مراد دو ایک جیسی بکریاں ہیں جو بیک وقت ذبح کی جائیں۔