Sunan-nasai:
The Book of al-Fara' and al-'Atirah
(Chapter: The Skin Of Dead Animals (Those Not Slaughtered Or Killed Properly))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4242.
حضرت ابن وعلہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا کہ ہم ان مغربی لوگوں سے جنگ کرنے جاتے ہیں جو کہ بت پرست ہیں۔ ان کے پاس مشکیزے ہوتے ہیں جن میں دودھ یا پانی ہوتا ہے ۔ (تو کیا ہم وہ استعمال کر سکتے ہیں؟) حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: دباغت چمڑے کو پاک کر دیتی ہے۔ میں نے کہا: یہ آپ کی رائے ہے یا آپ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے؟ انھوں نے فرمایا: بلکہ رسول اﷲ ﷺ سے سنی ہے۔
تشریح:
معلوم ہوا اگرچہ بت پرست کا ذبیحہ تو حلال نہیں مگر وہ چمڑے کو دباغت دے تو چمڑا پاک ہو جاتا ہے۔
حضرت ابن وعلہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا کہ ہم ان مغربی لوگوں سے جنگ کرنے جاتے ہیں جو کہ بت پرست ہیں۔ ان کے پاس مشکیزے ہوتے ہیں جن میں دودھ یا پانی ہوتا ہے ۔ (تو کیا ہم وہ استعمال کر سکتے ہیں؟) حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: دباغت چمڑے کو پاک کر دیتی ہے۔ میں نے کہا: یہ آپ کی رائے ہے یا آپ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے؟ انھوں نے فرمایا: بلکہ رسول اﷲ ﷺ سے سنی ہے۔
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا اگرچہ بت پرست کا ذبیحہ تو حلال نہیں مگر وہ چمڑے کو دباغت دے تو چمڑا پاک ہو جاتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن وعلہ کہتے ہیں کہ انہوں نے ابن عباس ؓ سے پوچھا: ہم لوگ مغرب کے علاقہ میں جہاد کو جا رہے ہیں، وہاں کے لوگ بت پرست ہیں، ان کے پاس مشکیں ہیں جن میں دودھ اور پانی ہوتا ہے؟ ابن عباس ؓ نے کہا: دباغت کی ہوئی کھالیں پاک ہوتی ہیں۔ عبدالرحمٰن بن وعلہ نے کہا: یہ آپ کا خیال ہے یا کوئی بات آپ نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے۔ انہوں نے کہا: بلکہ رسول اللہ ﷺ سے (سنی) ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Umair bin Salamah Ad-Damri said: "While we were traveling with the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) in part of Athaya Ar-Rawha and they were in Ihram, we saw a wounded onager, the Messenger of Allah (ﷺ) said: "Leave it, for soon the one who wounded it will come,' then a man from Bahz came, and he was the one who had wounded the onager. He said: 'O Messenger of Allah, it is up to you what you do with this onager,' The Messenger of Allah (ﷺ) ordered Abu Bakr to distribute it among the people.