Sunan-nasai:
The Book of Hunting and Slaughtering
(Chapter: If The Dog Eats From The Game)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4275.
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے شکار کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”جب تو اپنا کتا چھوڑے اور اس پر بسم اللہ پڑھے، پھر وہ قتل بھی کر دے لیکن خود نہ کھائے تو وہ شکار تو کھا لے۔ اور اگر وہ کھانا شروع کر دے تو پھر نہ کھا کیونکہ (اس سے معلوم ہوتا ہے کہ) اس نے شکار اپنے لیے پکڑا ہے نہ کہ تیرے لیے۔“
تشریح:
”نہ کہ تیرے لیے“ مقصد یہ ہے کہ وہ کتا سدھایا ہوا نہیں، لہٰذا اس کا شکار جائز نہیں۔ حدیث کا اس قدر تکرار تمام تفصیلات بتانے کے لیے ہے، نیز یہ بتانا بھی مقصود ہے کہ یہ حدیث غریب (ایک آدھ سند والی) نہیں۔
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے شکار کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”جب تو اپنا کتا چھوڑے اور اس پر بسم اللہ پڑھے، پھر وہ قتل بھی کر دے لیکن خود نہ کھائے تو وہ شکار تو کھا لے۔ اور اگر وہ کھانا شروع کر دے تو پھر نہ کھا کیونکہ (اس سے معلوم ہوتا ہے کہ) اس نے شکار اپنے لیے پکڑا ہے نہ کہ تیرے لیے۔“
حدیث حاشیہ:
”نہ کہ تیرے لیے“ مقصد یہ ہے کہ وہ کتا سدھایا ہوا نہیں، لہٰذا اس کا شکار جائز نہیں۔ حدیث کا اس قدر تکرار تمام تفصیلات بتانے کے لیے ہے، نیز یہ بتانا بھی مقصود ہے کہ یہ حدیث غریب (ایک آدھ سند والی) نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے شکار کے بارے میں پوچھا، تو آپ نے فرمایا: ”جب تم اپنے کتے کو چھوڑو اور اس پر اللہ کا نام لے لو پھر وہ اسے مار ڈالے اور اس نے اس میں سے کچھ نہ کھایا ہو تو تم کھاؤ، اور اگر اس نے اس میں سے کچھ کھایا ہو تو مت کھاؤ اس لیے کہ اس نے اسے اپنے لیے پکڑا ہے نہ کہ تمہارے لیے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Adiyy bin Hatim At-Tai that: he asked the Messenger of Allah (ﷺ) about hunting. He said: "If you release your dog and mention the name of Allah over him, and he kills (the game), but does not eat any of it, then eat. But if he has eaten form it, then do not eat, for he caught it for himself, and not for you.