Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: Prohibition Of Istinja' (Cleaning Oneself) With The Right Hand)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
49.
حضرت سلمان فارسی ؓ سےمنقول ہے کہ مشرکین نے (استہزاء) کہا: ہم دیکھتے ہیں کہ تمھارا نبی تمھیں قضائے حاجت کا طریقہ بھی بتاتا ہے۔ انھوں نے فرمایا: ہاں! آپ نے منع فرمایا ہے کہ کوئی شخص داہنے ہاتھ سے استنجا کرے یا قبلہ رخ بیٹھے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی شخص تین سے کم ڈھیلوں سے استنجا نہ کرے۔‘‘
حضرت سلمان فارسی ؓ سےمنقول ہے کہ مشرکین نے (استہزاء) کہا: ہم دیکھتے ہیں کہ تمھارا نبی تمھیں قضائے حاجت کا طریقہ بھی بتاتا ہے۔ انھوں نے فرمایا: ہاں! آپ نے منع فرمایا ہے کہ کوئی شخص داہنے ہاتھ سے استنجا کرے یا قبلہ رخ بیٹھے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی شخص تین سے کم ڈھیلوں سے استنجا نہ کرے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سلمان ؓ کہتے ہیں کہ مشرکوں نے (حقارت کے انداز میں) کہا کہ ہم تمہارے نبی کو دیکھتے ہیں کہ وہ تمہیں پاخانہ (تک) کی تعلیم دیتے ہیں، تو انہوں نے (فخریہ) کہا: ہاں، آپ نے ہمیں داہنے ہاتھ سے استنجاء کرنے اور (بحالت قضائے حاجت) قبلہ کا رخ کرنے سے منع فرمایا، نیز فرمایا: ”تم میں سے کوئی تین پتھروں سے کم میں استنجاء نہ کرے۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ابن حزم کہتے ہیں کہ «بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ» میں «دون» ، «أقل» کے معنی میں یا «غیر» کے معنی میں ہے، لہٰذا نہ تین پتھر سے کم لینا درست ہے نہ زیادہ، اور بعض لوگوں نے کہا ہے «دون» کو «غیر» کے معنی میں لینا غلط ہے، یہاں دونوں سے مراد «أقل» ہے جیسے «ليس فيما دون خمس من الأبل صدقة» میں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Salman said: “The idolators said: ‘We see that your companion teaches you how to go to the toilet.’ He said: ‘Yes, he forbade us from cleaning ourselves with our right hand, and from facing toward the Qiblah, and he said: ‘None of you should clean with less than three stones.” (Sahih)