Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Permission to Dye the Hair)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5074.
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سفید بالوں کو رنگ لیا کرو اور یہودیوں کی مشابہت اختیار نہ کرو۔“ یہ دونوں روایتیں غیر محفوظ ہیں۔
تشریح:
بالوں سے مراد سر، ڈاڑھی اور مونچھوں کے سب بال ہیں، اس لیے تمام بالوں کی بابت حکم یہی ہے، نیز یہ بھی یاد رہے کہ دیگر احکام کی طرح اس حکم میں بھی عورتیں مردوں کے تابع ہیں، یعنی انہوں نے اپنے سفید بال رنگنےہوں تو وہ بھی انہیں کالے رنگ سے نہ رنگیں بلکہ کسی اور رنگ ہی سے رنگیں۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 512 :
رواه أحمد ( 2 / 261 ، 499 ) و ابن سعد ( 1 / 439 ) عن محمد بن عمرو عن أبي
سلمة عن أبي هريرة مرفوعا . قلت : و إسناده حسن .
و تابعه عمر بن أبي سلمة عن أبيه به دون ذكر النصارى . أخرجه الترمذي ( 1 / 325
) و قال : " حديث حسن صحيح و قد روي من غير وجه عن أبي هريرة " . ثم رواه هو
و النسائي ( 2 / 278 ) و أحمد ( 1 / 165 ) و ابن عساكر ( 11 / 68 / 2 ) حدثنا
محمد بن كناسة الأسدي أخبرنا هشام بن عروة عن عثمان بن عروة عن أبيه عن الزبير
مرفوعا دون قوله : " و النصارى " .
قلت : و هذا إسناد رجاله ثقات رجال الشيخين غير ابن كناسة هذا ، فهو صدوق .
و قد خالفه عيسى بن يونس ، فقال : عن هشام بن عروة عن أبيه عن ابن عمر مرفوعا
به . أخرجه النسائي و قال : " كلاهما غير محفوظ " والله أعلم .
ثم رواه ابن سعد ( 9 / 191 ) عن ابن جريج عن عثمان بن أبي سليمان عن نافع بن
جبير بن مطعم قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : فذكره ، قال : فصبغ أبو
بكر بالحناء و الكتم و صبغ عمر فاشتد صبغه و صفر عثمان بن عفان قال : فقيل
لنافع بن جبير : فالنبي صلى الله عليه وسلم ؟ قال : كان يمس الدر .
و من الطرق التي أشار إليها الترمذي عن أبي هريرة ما عند الشيخين و غيرهما عنه
مرفوعا بلفظ . " إن اليهود و النصارى لا يصبغون فخالفوهم " .
و قد خرجته في " تخريج الحلال و الحرام " ( 105 ) .
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سفید بالوں کو رنگ لیا کرو اور یہودیوں کی مشابہت اختیار نہ کرو۔“ یہ دونوں روایتیں غیر محفوظ ہیں۔
حدیث حاشیہ:
بالوں سے مراد سر، ڈاڑھی اور مونچھوں کے سب بال ہیں، اس لیے تمام بالوں کی بابت حکم یہی ہے، نیز یہ بھی یاد رہے کہ دیگر احکام کی طرح اس حکم میں بھی عورتیں مردوں کے تابع ہیں، یعنی انہوں نے اپنے سفید بال رنگنےہوں تو وہ بھی انہیں کالے رنگ سے نہ رنگیں بلکہ کسی اور رنگ ہی سے رنگیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
زبیر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بڑھاپے کا رنگ بدلو اور یہودیوں کی مشابہت اختیار نہ کرو۔“ یہ دونوں روایتیں محفوظ نہیں ہیں۔ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : عروہ کبھی اس کو ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث سے روایت کرتے ہیں، اور کبھی زبیر رضی اللہ عنہ کی حدیث سے، اور کبھی عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث سے، اسی وجہ سے مؤلف نے ”غیر محفوظ“ کہا ہے، جب کہ یہ بالکل ممکن ہے کہ عروہ نے تینوں سے یہ روایت کی ہو، نیز اس کے صحیح شواہد موجود ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Az-Zubair said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Change gray hair but do not imitate the Jews.