Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Extending Hair with Cloth)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5093.
حضرت سعید مقبری رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ میں نے دیکھا، حضرت معاویہ بن ابوسفیان ؓ منبر (مدینہ) پر بیٹھے تھے اور ان کےہاتھ میں جعلی بالوں کا ایک گچھا تھا۔ انہوں نے فرمایا: کیا بات ہے کہ مسلمان عورتیں یہ کام کرتی ہیں؟ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: جوعورت اپنے سر کے بالوں میں اور بالوں کا اضافہ کرے تو یہ جعلی سازی ہے جس سے وہ اضافہ کررہی ہے۔
تشریح:
(1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی عورت اپنے سرکے قدرتی اور اصلی بالون کے ساتھ نقلی یا کسی دوسری عورت کے بال جڑوائے تاکہ اس کے بال لمبے نظر آئیں جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کے زریں دور میں بھی عورتیں یہ کام کرتی تھیں، تو ایسا کرنا شرعاً حرام اور ناجائز ہے۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ مسئلہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ عورت کے بال جب تک اس کے سرپر موجود ہوں او ران کا پردہ ہے اور غیر محرم لوگوں سے ان کو چھپانا ضروری ہے، تاہم جب وہ الگ ہوجائیں تو وہ انہیں ضائع کرنا اور دفن کرنا ضروری ہے اور نہ غیر محرم مردوں سے چھپانا ضروری ہے جیساکہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے اپنے ہاتھ میں عورت کے بالوں کا گچھا پکڑا ہوا تھا اور انہوں نے وہ گچھا لوگوں کے سامنے بھی کیا۔ (3) بدعملی اور معصیت کے مرتکب لوگوں کو ہلاکت وتباہی کے گڑھے میں گرنے سے پہلے متنبہ کرنا، نیز انہیں اس کے خطرناک نتائج سے ڈرانا ضروری ہے تاکہ وہ لوگ اللہ تعالی کے عذاب کا شکار ہونے سے بچ جائیں اور صراط مستقیم کے راہی بن جائیں۔ (4) دوران خطبہ لوگوں کو دکھانے کےلیے کوئی چیز ہاتھ میں پکڑی جاسکتی ہے، نیز بنی اسرائیل یا دیگر اقوام کی ہلاکت اورتباہی و بربادی کے واقعات، عبرت کے لیے بیان کیے جاسکتے ہیں تاکہ لوگوں کو معلوم ہوکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کا نتیجہ کس قدر خطرناک اور تباہ کن ہوتا ہے۔ (5) یہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کےدور خلافت اور ان کے آخری حج کی بات ہے وہ مدینہ منورہ بھی حاضر ہوئے تھے۔
حضرت سعید مقبری رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ میں نے دیکھا، حضرت معاویہ بن ابوسفیان ؓ منبر (مدینہ) پر بیٹھے تھے اور ان کےہاتھ میں جعلی بالوں کا ایک گچھا تھا۔ انہوں نے فرمایا: کیا بات ہے کہ مسلمان عورتیں یہ کام کرتی ہیں؟ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: جوعورت اپنے سر کے بالوں میں اور بالوں کا اضافہ کرے تو یہ جعلی سازی ہے جس سے وہ اضافہ کررہی ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی عورت اپنے سرکے قدرتی اور اصلی بالون کے ساتھ نقلی یا کسی دوسری عورت کے بال جڑوائے تاکہ اس کے بال لمبے نظر آئیں جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کے زریں دور میں بھی عورتیں یہ کام کرتی تھیں، تو ایسا کرنا شرعاً حرام اور ناجائز ہے۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ مسئلہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ عورت کے بال جب تک اس کے سرپر موجود ہوں او ران کا پردہ ہے اور غیر محرم لوگوں سے ان کو چھپانا ضروری ہے، تاہم جب وہ الگ ہوجائیں تو وہ انہیں ضائع کرنا اور دفن کرنا ضروری ہے اور نہ غیر محرم مردوں سے چھپانا ضروری ہے جیساکہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے اپنے ہاتھ میں عورت کے بالوں کا گچھا پکڑا ہوا تھا اور انہوں نے وہ گچھا لوگوں کے سامنے بھی کیا۔ (3) بدعملی اور معصیت کے مرتکب لوگوں کو ہلاکت وتباہی کے گڑھے میں گرنے سے پہلے متنبہ کرنا، نیز انہیں اس کے خطرناک نتائج سے ڈرانا ضروری ہے تاکہ وہ لوگ اللہ تعالی کے عذاب کا شکار ہونے سے بچ جائیں اور صراط مستقیم کے راہی بن جائیں۔ (4) دوران خطبہ لوگوں کو دکھانے کےلیے کوئی چیز ہاتھ میں پکڑی جاسکتی ہے، نیز بنی اسرائیل یا دیگر اقوام کی ہلاکت اورتباہی و بربادی کے واقعات، عبرت کے لیے بیان کیے جاسکتے ہیں تاکہ لوگوں کو معلوم ہوکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کا نتیجہ کس قدر خطرناک اور تباہ کن ہوتا ہے۔ (5) یہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کےدور خلافت اور ان کے آخری حج کی بات ہے وہ مدینہ منورہ بھی حاضر ہوئے تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سعید مقبری کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ بن ابی سفیان ؓ کو منبر پر دیکھا ان کے ساتھ ان کے ہاتھوں میں عورتوں کے بالوں کی ایک چوٹی تھی، انہوں نے کہا: کیا حال ہے مسلمان عورتوں کا جو ایسا کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”جس عورت نے اپنے سر میں کوئی ایسا بال شامل کیا جو اس میں کا نہیں ہے تو وہ فریب کرتی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Sa'eed Al-Maqburi said: "I saw Mu'awiyah bin Abi Sufyan on the Minbar, holding a ball of hair such as women use. He said: "What is wrong with Muslim women who put such things (on their heads)? I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: "Any woman who adds hair to her head that is not hers, it is something false, that she is adding to her head.