باب: عورت نے خوشبو لگائی ہو تو وہ مسجد میں نماز کے لیے نہیں آسکتی
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Prohibition of Women Attending the Prayer if they Have Perfumed Themselves with Incense)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5132.
حضرت زینب ثقفیہ ؓ ، جو حضرت عبداللہ (بن مسعود) کی زوجہ محترمہ تھیں، سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے (زینب کو) حکم دیا تھا کہ جب وہ عشاء کی نماز پڑھنے مسجد میں آئے تو خوشبو نہ لگائے۔
تشریح:
اس حدیث کا مطلب یہ نہیں کہ باقی نمازوں میں وہ خوشبو لگا کر آ سکتی ہے بلکہ عشاء کا ذکر اس لیے کیا کہ یہ وقت عورتوں کے خوشبو لگانے کا ہوتا ہے جیسا کہ حدیث نمبر۵۱۳۱ میں بیان ہوا، نیز حدیث نمبر۵۱۳۷ میں عام نماز کا ذکر ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اندھیرے کی وجہ سے عورتیں اس وقت زیادہ حاضر ہوتی ہوں جیسا کہ فجر میں آتی تھیں۔
حضرت زینب ثقفیہ ؓ ، جو حضرت عبداللہ (بن مسعود) کی زوجہ محترمہ تھیں، سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے (زینب کو) حکم دیا تھا کہ جب وہ عشاء کی نماز پڑھنے مسجد میں آئے تو خوشبو نہ لگائے۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کا مطلب یہ نہیں کہ باقی نمازوں میں وہ خوشبو لگا کر آ سکتی ہے بلکہ عشاء کا ذکر اس لیے کیا کہ یہ وقت عورتوں کے خوشبو لگانے کا ہوتا ہے جیسا کہ حدیث نمبر۵۱۳۱ میں بیان ہوا، نیز حدیث نمبر۵۱۳۷ میں عام نماز کا ذکر ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اندھیرے کی وجہ سے عورتیں اس وقت زیادہ حاضر ہوتی ہوں جیسا کہ فجر میں آتی تھیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب ثقفیہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ ”جب عشاء کے لیے مسجد جائیں تو خوشبو نہ لگائیں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Zainab Ath-Thaqafiyyah, the wife of 'Abdullah, that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) told her not to touch perfume if she wanted to go out to 'Isha' the later.