باب: عورت نے خوشبو لگائی ہو تو وہ مسجد میں نماز کے لیے نہیں آسکتی
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Prohibition of Women Attending the Prayer if they Have Perfumed Themselves with Incense)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5134.
حضرت زینب ثقفیہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی عورت نماز پڑھنے (مسجد میں) آئے تو کسی بھی قسم کی خوشبو نہ لگائے۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائیؒ) نے کہا کہ یہ مذکورہ حدیث، زہری کی حدیث (کے طور پر) غیر محفوظ (اور شاذ) ہے۔
تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ کے اس قول کا مطلب یہ ہے کہ مذکورہ روایت بسند عن الزہری عن بسر بن سعید عن زینب الثقفیۃ درست نہیں بلکہ صحیح روایت بایں سند ہے: عن بکیر عن بسر بن سعید عن زینب الثقفیۃ کیونکہ حفاظ محدثین رحہم اللہ نے یہ روایت اسی طرح (بکیر کی سند سے) بیان کی ہے۔ زہری کی سند سے بیان کرنے والا سعید ہے اور وہ ضعیف راوی ہے۔
حضرت زینب ثقفیہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی عورت نماز پڑھنے (مسجد میں) آئے تو کسی بھی قسم کی خوشبو نہ لگائے۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائیؒ) نے کہا کہ یہ مذکورہ حدیث، زہری کی حدیث (کے طور پر) غیر محفوظ (اور شاذ) ہے۔
حدیث حاشیہ:
امام نسائی رحمہ اللہ کے اس قول کا مطلب یہ ہے کہ مذکورہ روایت بسند عن الزہری عن بسر بن سعید عن زینب الثقفیۃ درست نہیں بلکہ صحیح روایت بایں سند ہے: عن بکیر عن بسر بن سعید عن زینب الثقفیۃ کیونکہ حفاظ محدثین رحہم اللہ نے یہ روایت اسی طرح (بکیر کی سند سے) بیان کی ہے۔ زہری کی سند سے بیان کرنے والا سعید ہے اور وہ ضعیف راوی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
زینب ثقفیہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی عورت جب نماز کے لیے مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے۔“ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: یہ روایت زہری کی روایت سے غیر محفوظ ہے۔ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی: بسر سے زہری کا راوی ہونا غیر محفوظ ہے، ان کی جگہ ”بکیر“ کا ہونا محفوظ ہے، بہرحال روایت محفوظ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Zainab Ath-Thaqafiyyah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'If one of you wants to attend the prayer, let her not touch perfume.