موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ تَعْجِيلِ الْعِشَاءِ)
حکم : صحیح
527 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَسَنٍ قَالَ قَدِمَ الْحَجَّاجُ فَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ وَالْعَصْرَ وَالشَّمْسُ بَيْضَاءُ نَقِيَّةٌ وَالْمَغْرِبَ إِذَا وَجَبَتْ الشَّمْسُ وَالْعِشَاءَ أَحْيَانًا كَانَ إِذَا رَآهُمْ قَدْ اجْتَمَعُوا عَجَّلَ وَإِذَا رَآهُمْ قَدْ أَبْطَئُوا أَخَّرَ
سنن نسائی:
کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: عشاء کی نماز کو جلدی پڑھنا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
527. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز دوپہر کے وقت پڑھتے تھے اور عصر کی نماز پڑھتے تو سورج (زردی سے) صاف اور سفید ہوتا تھا اور مغرب کی نماز پڑھتے جب سورج ڈوب جاتا اور عشاء کی نماز (مختلف اوقات میں پڑھتے۔) جب دیکھتے کہ سب جمع ہوگئے ہیں تو جلدی پڑھ لیتے اور جب دیکھتے کہ انھوں نے تاخیر کی ہے تو دیر سے پڑھتے۔