باب: بلح (کچی) اور زہو (پکنے کے قریب ) کھجور کی مشتر کہ نبیذ
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Mixing Al-Balh and Az-Zahuw)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5548.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کدو کے برتن، مٹکے، تارکول لگے ہوئے برتن اور کھجور کی جڑ سے بنائے گئے برتن (میں نبیذ بنانے) سے منع فرمایا ہے۔ اسی طرح بلح اور زہو کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے بھی منع فرمایا ہے۔
تشریح:
(1) مذکورہ برتنوں میں مسام نہ ہونے یا مسام بند ہونے کی وجہ سے جلدی نشہ پیدا ہو جاتا ہے، اس لیے ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔ یا یہ برتن شراب بنانے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ شراب کی حرمت کے وقت عارضی طور پر ان برتنوں کے جائز استعمال سے بھی روک دیا گیا تا کہ شراب کا خیال بھی نہ آئے۔ بعد میں یہ برتن استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی، البتہ احتیاط کی جائے کہ نشہ پیدا نہ ہو ورنہ مشروب حرام ہوجائے گا۔ نشہ پیدا نہ ہوتو کوئی حرج نہیں۔ (2) بلح، زہو، بسر، رطب اور تمر کھجور ہی کی مختلف حالیتیں ہیں۔ بلح کچی کھجور کو کہتے ہیں جب تک اس کا رنگ سبز ہو۔ بسر گدر، یعنی نیم پختہ کھجور کو جب وہ کچھ نرم ہو جائے۔ زہو جب وہ پکنے لگے اور رنگ بدل جائے۔ رطب جب وہ مکمل پک جائے اور تازہ ہو۔ اور تمر جب وہ خشک ہو جائے اور تری جاتی رہے۔ یہ تما م حالتیں ایک دوسری سے بہت مختلف ہیں، لہٰذا ان کو الگ الگ پھل کا حکم دیا جائے گا۔ اور ان میں کوئی سی بھی دوقسموں کی مشترکہ نبیذ پینا منع ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5562
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5563
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5550
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کدو کے برتن، مٹکے، تارکول لگے ہوئے برتن اور کھجور کی جڑ سے بنائے گئے برتن (میں نبیذ بنانے) سے منع فرمایا ہے۔ اسی طرح بلح اور زہو کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے بھی منع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) مذکورہ برتنوں میں مسام نہ ہونے یا مسام بند ہونے کی وجہ سے جلدی نشہ پیدا ہو جاتا ہے، اس لیے ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔ یا یہ برتن شراب بنانے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ شراب کی حرمت کے وقت عارضی طور پر ان برتنوں کے جائز استعمال سے بھی روک دیا گیا تا کہ شراب کا خیال بھی نہ آئے۔ بعد میں یہ برتن استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی، البتہ احتیاط کی جائے کہ نشہ پیدا نہ ہو ورنہ مشروب حرام ہوجائے گا۔ نشہ پیدا نہ ہوتو کوئی حرج نہیں۔ (2) بلح، زہو، بسر، رطب اور تمر کھجور ہی کی مختلف حالیتیں ہیں۔ بلح کچی کھجور کو کہتے ہیں جب تک اس کا رنگ سبز ہو۔ بسر گدر، یعنی نیم پختہ کھجور کو جب وہ کچھ نرم ہو جائے۔ زہو جب وہ پکنے لگے اور رنگ بدل جائے۔ رطب جب وہ مکمل پک جائے اور تازہ ہو۔ اور تمر جب وہ خشک ہو جائے اور تری جاتی رہے۔ یہ تما م حالتیں ایک دوسری سے بہت مختلف ہیں، لہٰذا ان کو الگ الگ پھل کا حکم دیا جائے گا۔ اور ان میں کوئی سی بھی دوقسموں کی مشترکہ نبیذ پینا منع ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کدو کی تونبی، لاکھی، روغنی اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بھگو کر پینے سے منع فرمایا۱؎ ، اور اس بات سے کہ پکی اور کچی کھجور ملا کر نبیذ بنائی جائے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : شراب کی حرمت سے پہلے ان برتنوں میں شراب بنائی جاتی تھی، جب اس کی حرمت نازل ہوئی تو ان کے اندر نبیذ بنانے سے منع کر دیا گیا کہ ایسا نہ ہو کہ سابقہ اثرات کی وجہ سے نبیذ میں نشہ آ جائے، اور جب یہ برتن خوب سوکھ گئے اور شراب کے اثرات زائل ہو گئے اور لوگوں کی شراب پینے کی عادت بھی جاتی رہی تب ان برتنوں کے اندر نبیذ بنانے کی اجازت دے دی گئی، (دیکھئیے حدیث نمبر ۵۵۶۵، اور اس کے بعد کی حدیثیں)۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade Ad-Dubba', Al-Hantam, Al-Muzaffat, and An-Naqir, and (he forbade) mixing Al-Balh with Az-Zahuw.