باب: جو مشروب زیادہ پنیے سے نشہ آتا ہو اسے پینا مطلقا حرام ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Prohibition of Every Drink that Intoxicates in Large Amounts)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5608.
حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”میں تمھیں وہ چیز معمولی سی پینے سے بھی روکتا ہوں جسے زیادہ پینےسے نشہ آتا ہے (اور کم پینے سے نشہ نہیں ہوتا)۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
الارواہ الغلیل : جزء نمبر 7
قلت : و هذا إسناد جيد على شرط مسلم .
و قال النسائى عقبه : " و فى هذا دليل على تحريم السكر قليله و كثيره , و ليس
كما يقول المخادعون لأنفسهم بتحريمهم آخر الشربة , و تحليلهم ما تقدمها الذى
يشرب فى الفرق قبلها , و لا خلاف بين أهل العلم أن السكر بكليته لا يحدث على
الشربة الآخرة , دون الأولى و الثانية بعدها " .
و نقله الز يلعى الحنفى فى " نصب الراية " ( 4/327 ) ملخصا , و أقره , و نقل عن
المنذرى أنه قال فى " مختصره " : " أجود أحاديث هذا الباب حديث سعد " .
( تنبيه ) قد رأيت أن المصنف عزا حديث ابن عمر هذا للدارقطنى أيضا , و لم أره
عنده من حديثه , و إنما من حديث ابن عمرو و غيره كما سبق .
[1] و من هذا الوجه رواه إسحاق بن راهويه فى " مسنده " كما فى " نصب الراية "
( 4/304 ) و ذكر أن الطبرانى أخرجه فى " معجمه " يعنى الكبير : حدثنا على بن
سعيد الرازى , حدثنا أبو مصعب حدثنا المغيرة بن عبد الرحمن عن موسى بن عقبة به
, ثم رأيته فيه ( 3/201/1 ) .
[2] لكن رواه الطبرانى فى " الأوسط " من طريق مالك عن نافع , و من طريق ابن
إسحاق عن نافع به كما فى " نصب الراية " .
[3] و يترجح الأخير أن الزيلعى نقله فى " نصب الراية " ( 4/302 ) عن صحيح عن
ابن حبان كما نقلته من " الزوائد " , و الله أعلم , فيمكن أن يقال : أنها
متابعة قوية لداود بن بكر بن موسى بن عقبة , و يرجح هذا أن لفظه مخالف للفظ
داود, فإنه " قليل ما أسكر كثيره حرام .
#3#
الإرواء ( 8 / 44 )
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5623
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5624
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5611
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”میں تمھیں وہ چیز معمولی سی پینے سے بھی روکتا ہوں جسے زیادہ پینےسے نشہ آتا ہے (اور کم پینے سے نشہ نہیں ہوتا)۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”میں تم لوگوں کو اس چیز کو تھوڑا سا پینے سے روکتا ہوں، جس کے زیادہ پی لینے سے نشہ آ جائے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Amir bin Sa'd, from his father, that: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "I forbid to you small amounts of whatever intoxicates in large amounts.