قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الْأَنْبِذَةِ، وَمَا لَا يَجُوزُ)

حکم : حسن صحیح الإسناد 

5736. أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو عُمَيْرِ بْنِ النَّحَّاسِ عَنْ ضَمْرَةَ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ ابْنِ الدَّيْلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لَنَا أَعْنَابًا فَمَاذَا نَصْنَعُ بِهَا قَالَ زَبِّبُوهَا قُلْنَا فَمَا نَصْنَعُ بِالزَّبِيبِ قَالَ انْبِذُوهُ عَلَى غَدَائِكُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَانْبِذُوهُ عَلَى عَشَائِكُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَى غَدَائِكُمْ وَانْبِذُوهُ فِي الشِّنَانِ وَلَا تَنْبِذُوهُ فِي الْقِلَالِ فَإِنَّهُ إِنْ تَأَخَّرَ صَارَ خَلًّا

مترجم:

5736.

حضرت دیلمی ؓ سے روایت ہے کہ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہمارے ہاں انگور بہت ہوتے ہیں، ہم ان کا کیا کریں؟ آپ نے فرمایا: ”ان کو منقیٰ بنا لو۔“ ہم نے کہا پھر منقیٰ کو کیا کریں آپ نے فرمایا صبح کے وقت نبیذ بنا لیا کرو اور شام کے کھانے کے ساتھ پی لیا کرو۔ لیکن نبیذ چمڑے کے مشکیزوں میں بناؤ۔ مٹکوں میں نہ بناؤ کیونکہ مشکیزوں میں اگر دیر تک بھی پڑا رہا تو وہ سرکہ بن جائے گا۔“