Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Mentioning the Permissible Drinks)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5754.
حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابی بن کعب ؓ سے نبیذ کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: پانی پی، شہد پی، ستو پی اور دودھ پی جس کے ساتھ تیری پرورش ہوئی تھی۔ میں نے دوبارہ سوال کیا تو (غصے سے) فرمانے لگے: تو شراب پینا چاہتا ہے؟ تو شراب پینا چاہتا ہے؟
تشریح:
(1) حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کا مقصود یہ تھا کہ نبیذ ہر قسم کی ہوتی ہے نشہ آور اور سادہ بھی۔ اگر میں تجھے کہہ دوں کہ نبیذ پیا کر تو خطرہ ہے کہ تو نشہ آور نہ پینے لگے کیونکہ بسا اوقات معمولی نشہ محسوس نہیں ہوتا۔ لوگ بھی تساهل برت لیتے ہیں لہٰذا عام آدمی کے لیے اس سے پرہیز بہتر ہے۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نشہ آور نبیذ کو شراب ہی سمجھتے تھے اور یہی صحیح ہے۔ (2) محقق کتاب سفیان ثوری ؒ کے عنعنہ کی وجہ سے حدیث کو مطلق ضعیف قرار دیتے ہیں جبکہ دیگر محققین کے نزدیک ان کی عنعنہ والی روایت بھی صحیح ہوتی ہے کیونکہ وہ قلیل التدلیس تھے، نیز ان سے مروی اس قسم کی احادیث کی مخا لفت بھی نہ ہوتی ہو، اس لیے جن روایات کو انھوں نے سفیان ثوری کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف قراردیا ہے ہمارے نزدیک وہ روایات صحیح ہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5769
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5770
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5757
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابی بن کعب ؓ سے نبیذ کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: پانی پی، شہد پی، ستو پی اور دودھ پی جس کے ساتھ تیری پرورش ہوئی تھی۔ میں نے دوبارہ سوال کیا تو (غصے سے) فرمانے لگے: تو شراب پینا چاہتا ہے؟ تو شراب پینا چاہتا ہے؟
حدیث حاشیہ:
(1) حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کا مقصود یہ تھا کہ نبیذ ہر قسم کی ہوتی ہے نشہ آور اور سادہ بھی۔ اگر میں تجھے کہہ دوں کہ نبیذ پیا کر تو خطرہ ہے کہ تو نشہ آور نہ پینے لگے کیونکہ بسا اوقات معمولی نشہ محسوس نہیں ہوتا۔ لوگ بھی تساهل برت لیتے ہیں لہٰذا عام آدمی کے لیے اس سے پرہیز بہتر ہے۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نشہ آور نبیذ کو شراب ہی سمجھتے تھے اور یہی صحیح ہے۔ (2) محقق کتاب سفیان ثوری ؒ کے عنعنہ کی وجہ سے حدیث کو مطلق ضعیف قرار دیتے ہیں جبکہ دیگر محققین کے نزدیک ان کی عنعنہ والی روایت بھی صحیح ہوتی ہے کیونکہ وہ قلیل التدلیس تھے، نیز ان سے مروی اس قسم کی احادیث کی مخا لفت بھی نہ ہوتی ہو، اس لیے جن روایات کو انھوں نے سفیان ثوری کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف قراردیا ہے ہمارے نزدیک وہ روایات صحیح ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن ابزیٰ کہتے ہیں کہ میں نے ابی بن کعب ؓ سے نبیذ کے بارے میں پوچھا؟ انہوں نے کہا: پانی پیو، شہد پیو، ستو اور دودھ پیو جس سے تم پلے بڑھے ہو۔ میں نے پھر پوچھا تو کہا: کیا تم شراب چاہتے ہو؟ ، کیا تم شراب چاہتے ہو۔؟
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Sa'eed bin 'Abdur-Rahman bin Abza that his father said: "I asked Ubayy bin Ka'b about Nabidh, and he said: 'Drink water, drink honey, drink Sawiq (barley gruel) and drink milk that you have been nourished with since childhood.' I repeated the question and he said: 'Is it wine you want? Is it wine you want?