2 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ الْأَشْرِبَةِ الْمُبَاحَةِ)

حکم: صحیح الإسناد مقطوع()(الألباني)

5754. أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ ذَرِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ عَنْ النَّبِيذِ فَقَالَ اشْرَبْ الْمَاءَ وَاشْرَبْ الْعَسَلَ وَاشْرَبْ السَّوِيقَ وَاشْرَبْ اللَّبَنَ الَّذِي نُجِعْتَ بِهِ فَعَاوَدْتُهُ فَقَالَ الْخَمْرَ تُرِيدُ الْخَمْرَ تُرِيدُ...

سنن نسائی : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل (باب: مباح اور جائز شروبات کابیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

5754. حضرت عبدالرحمن بن ابزیٰ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابی بن کعب ؓ سے نبیذ کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: پانی پی، شہد پی، ستو پی اور دودھ پی جس کے ساتھ تیری پرورش ہوئی تھی۔ میں نے دوبارہ سوال کیا تو (غصے سے) فرمانے لگے: تو شراب پینا چاہتا ہے؟ تو شراب پینا چاہتا ہے؟


3 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ الْأَشْرِبَةِ الْمُبَاحَةِ)

حکم: صحیح الإسناد مقطوع()(الألباني)

5755. أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا الْقَوَارِيرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ أَحْدَثَ النَّاسُ أَشْرِبَةً مَا أَدْرِي مَا هِيَ فَمَا لِي شَرَابٌ مُنْذُ عِشْرِينَ سَنَةً أَوْ قَالَ أَرْبَعِينَ سَنَةً إِلَّا الْمَاءُ وَالسَّوِيقُ غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ النَّبِيذَ...

سنن نسائی : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل (باب: مباح اور جائز شروبات کابیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

5755. حضرت (عبداللہ ) ابن مسعود ؓ نے فرمایا: اب لوگوں نے کئی قسم کے مشروب ایجاد کرلیے ہیں۔ میں نہیں جانتا، وہ کیا اور کیسے ہیں؟ بیس یا چالیس سال ہوگئے ہیں کہ میں نے پانی یا ستو کے علاوہ کوئی اور مشروب نہیں پیا۔ انھوں نے نبیذ کا ذکر نہیں فرمایا۔


4 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ الْأَشْرِبَةِ الْمُبَاحَةِ)

حکم: صحیح الإسناد مقطوع()(الألباني)

5756. أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبِيدَةَ قَالَ أَحْدَثَ النَّاسُ أَشْرِبَةً مَا أَدْرِي مَا هِيَ وَمَا لِي شَرَابٌ مُنْذُ عِشْرِينَ سَنَةً إِلَّا الْمَاءُ وَاللَّبَنُ وَالْعَسَلُ

سنن نسائی : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل (باب: مباح اور جائز شروبات کابیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

5756. حضرت عبیدہ (سلمانی) نے فرمایا کہ لوگوں نے بے شمار مشروب بنا لیے ہیں۔ میں نہیں جانتا، وہ کون کون سے اور کیسے ہیں؟ میری حالت تو یہ ہے کہ بیس سال گزرچکے ہیں میرے پاس پانی دودھ اور شہد کے علاوہ کوئی اور مشروب نہیں ہوتا۔


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ الْوُضُوءُ بِالنَّبِيذِ)

حکم: ضعیف()(الألباني)

384. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ أَبِيهِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي فَزَارَةَ الْعَبْسِيِّ عَنْ أَبِي زَيْدٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ لَيْلَةَ الْجِنِّ عِنْدَكَ طَهُورٌ قَالَ لَا إِلَّا شَيْءٌ مِنْ نَبِيذٍ فِي إِدَاوَةٍ قَالَ تَمْرَةٌ طَيِّبَةٌ وَمَاءٌ طَهُورٌ فَتَوَضَّأَ هَذَا حَدِيثُ وَكِيعٍ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں (باب: نبیذ سے وضو کرنا )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

384. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جنوں سے ملاقات والی رات ان سے فرمایا: ’’کیا تمہارے پاس وضو کا پانی ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی نہیں، بس چمڑے کے برتن میں تھوڑی سی نبیذ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’پاک کھجوریں ہیں اور پاک کرنے والا پانی ہے۔‘‘ پھر نبی ﷺ نے (اسی پانی سے) وضو کر لیا۔ یہ روایت وکیع کی ہے۔ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ الْوُضُوءُ بِالنَّبِيذِ)

حکم: ضعیف()(الألباني)

385. حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ حَنَشٍ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ لَيْلَةَ الْجِنِّ مَعَكَ مَاءٌ قَالَ لَا إِلَّا نَبِيذًا فِي سَطِيحَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمْرَةٌ طَيِّبَةٌ وَمَاءٌ طَهُورٌ صُبَّ عَلَيَّ قَالَ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ فَتَوَضَّأَ بِهِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں (باب: نبیذ سے وضو کرنا )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

385. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ جنوں والی رات اللہ کے رسول ﷺ نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے فرمایا: ’’تمہارے پاس پانی ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: نہیں۔ لیکن مشکيزے میں نبیذ موجود ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پاک کھجوریں ہیں اور پاک کرنے والا پانی، مجھ پر ڈالو۔‘‘ میں نے (نبیذ کو) نبی ﷺ) کے ہاتھوں پر انڈیلا اور آپ ﷺ نے اس کے ساتھ وضو کیا۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ صِفَةِ النَّبِيذِ وَشُرْبِهِ)

حکم: ضعیف()(الألباني)

3398. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ قَالَ: حَدَّثَتْنَا بُنَانَةُ بِنْتُ يَزِيدَ الْعَبْشَمِيَّةُ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كُنَّا نَنْبِذُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِي سِقَاءٍ، فَنَأْخُذُ قَبْضَةً مِنْ تَمْرٍ، أَوْ قَبْضَةً مِنْ زَبِيبٍ، فَنَطْرَحُهَا فِيهِ، ثُمَّ نَصُبُّ عَلَيْهِ الْمَاءَ، فَنَنْبِذُهُ غُدْوَةً، فَيَشْرَبُهُ عَشِيَّةً، وَنَنْبِذُهُ عَشِيَّةً، فَيَشْرَبُهُ غُدْوَةً» وَقَالَ أَب...

سنن ابن ماجہ : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل (باب: نبیذ بنانے اور پینے کی کیفیت )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

3398. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم رسول اللہﷺکے لیے مشکیزے میں نبیذ بنایا کرتے تھے۔ ہم مٹھی بھر خشک کھجوریں یا مٹھی بھر منقیٰ لے کر اس (مشکیزے) میں ڈال دیتے، پھر اس میں (حسب ضرورت ) پانی ڈال دیتے۔ ہم صبح کے وقت بھگوتے تو نبیﷺ شام کو پی لیتے اور شام کو بھگوتے تو نبیﷺ صبح کو پی لیتے ابو معاویہ (اپنی روایت میں یہ الفاظ) بیان کرتے ہیں۔ ’’ہم دن کو بھگوتےآپﷺ رات کو پی لیتے۔‘‘ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ صِفَةِ النَّبِيذِ وَشُرْبِهِ)

حکم: ضعیف()(الألباني)

3399. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ صَبِيحٍ، عَنْ أَبِي إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي عُمَرَ الْبَهْرَانِيِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «كَانَ يُنْبَذُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَشْرَبُهُ يَوْمَهُ ذَلِكَ، وَالْغَدَ، وَالْيَوْمَ الثَّالِثَ، فَإِنْ بَقِيَ مِنْهُ شَيْءٌ، أَهْرَاقَهُ، أَوْ أَمَرَ بِهِ، فَأُهْرِيقَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل (باب: نبیذ بنانے اور پینے کی کیفیت )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

3399. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہﷺکے لیے نبیذ تیار کی جاتی تھی۔ آپﷺ اسے اس دن بھی نوش فرماتے اور دوسرے دن بھی۔ پھر اگر (تیسرے دن) اس میں سے کچھ بچ جاتی تو اسے گرا دیتے یا آپﷺ کے حکم سے اسے گرا دیا جاتا۔


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ مَا رُخِّصَ فِيهِ مِنْ ذَلِكَ)

حکم: ضعیف()(الألباني)

3405. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنِ الْأَوْعِيَةِ، فَانْتَبِذُوا فِيهِ، وَاجْتَنِبُوا كُلَّ مُسْكِرٍ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل (باب: (ان مذکورہ بالا) برتنوں کی اجازت )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

3405. حضرت عبد اللہ بن بر یدہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد (حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی ) ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبیﷺ نےفرمایا: ’’میں نےتمھیں کچھ برتنو ں سے منع کیا تھا، اب ان میں نبیذ بنا لیا کرو، اور ہر نشہ آور مشر وب سے پر ہیز کرو۔‘‘


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ مَا رُخِّصَ فِيهِ مِنْ ذَلِكَ)

حکم: ضعیف()(الألباني)

3406. حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ الْأَجْدَعِ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنِّي كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ نَبِيذِ الْأَوْعِيَةِ، أَلَا وَإِنَّ وِعَاءً لَا يُحَرِّمُ شَيْئًا، كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل (باب: (ان مذکورہ بالا) برتنوں کی اجازت )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

3406. حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے تمھیں (کچھ) برتنو ں میں بنی ہوئی نبیذ سے منع کیا تھا۔ سنو! برتن کسی چیز کو حر ام نہیں کرتا۔ (البتہ ) ہر نشہ آ ور چیز حرام ہے۔‘‘