تشریح:
کوئی بعید نہیں کہ دونوں بزرگوں نے اپنا اپنا معمول بتلایا ہو کہ ہم نے کبھی کوئی مشکوک مشروب پیا ہی نہیں اور ممکن ہے کہ امام صاحب کا مقصود روایات ذکر کرنے سے یہ ہو کہ بعض راویوں نے اسے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول بتلایا ہے اور بعض نے حضرت عبیدہ ؒ کا۔ والله أعلم