Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Mentioning the Permissible Drinks)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5757.
حضرت ابن شبرمہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت طلحہٰ ؓ نے نبیذ کے بارے میں کوفے والوں سے فرمایا کہ یہ ایسا فتنہ ہے کہ جس میں تمھارے چھوٹے پرورش پاتے ہیں اور تمھارے بڑے اسے پیتے پیتے کھوست اور بوڑھے ہوجاتے ہیں۔ اور جب کوئی شادی ہوتی تو حضرات طلحہٰ وزبید ؓ لوگوں کو دودھ اور شہد پلایا کرتے تھے۔ حضرت طلحہ سے کہا گیا کہ آپ لوگوں کو نبیذ کیوں نہیں پلاتے؟ انھوں نے فرمایا: میں پسند نہیں کرتا کہ میری وجہ سے کوئی مسلمان نشے میں آئے۔
تشریح:
(1) ”فتنہ ہے“مقصود یہ ہے کہ اہل کوفہ نبیذ پر بہت فریفتہ ہیں۔ کیا بچے، کیا بوڑھے سب اسے پیتے ہیں۔ اور بے تحاشہ پیتے ہیں۔ حتیٰ کہ مسکر اور غیر مسکر کا فرق بھی روا نہیں رکھتے۔ اس کے دوسرے معنیٰ یہ ہوسکتے ہیں کہ نبیذ میں فائدہ بھی ہے نقصان بھی۔ نوجوان اور بچوں کے لیے تو مفید ہے کہ اس سے ان کی نشوونما ہوتی ہے اور قوت میں اضافہ ہوتا ہے مگر بڑی عمر کے آدمی کے لیے یہ مضر ہے کیونکہ اس سے وہ جلدی بوڑھا ہوجاتا ہے۔ اورا س کے بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے مگر بڑی عمر کےآدمی کے لیے یہ مضر ہے کیونکہ اس سے وہ جلدی بوڑھا ہوجاتا ہے۔ اور اس کے بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے حتیٰ کہ وہ کھوسٹ بوڑھا بن جاتا ہے۔ چونکہ اس میں نفع بھی ہے اور نقصان بھی، لہٰذا اسے فتنہ کہا گیا۔ (2) ”نشے میں آئے“ کیونکہ نبیذ میں نشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ ممکن ہے پینے سے پہلے نشہ کا پتا نہ چلے۔ پینے کے بعد معلوم ہو کہ اس میں نشہ پیدا ہو چکا تھا۔ اس طرح انجانے میں نشے کا استعمال ہوجائے گا۔ اس کی بجائے وہ مشروب پیے جائیں جن میں نشہ کا امکان ہی نہ ہو۔ رضي الله عنه وأرضاه۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5772
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5773
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5760
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت ابن شبرمہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت طلحہٰ ؓ نے نبیذ کے بارے میں کوفے والوں سے فرمایا کہ یہ ایسا فتنہ ہے کہ جس میں تمھارے چھوٹے پرورش پاتے ہیں اور تمھارے بڑے اسے پیتے پیتے کھوست اور بوڑھے ہوجاتے ہیں۔ اور جب کوئی شادی ہوتی تو حضرات طلحہٰ وزبید ؓ لوگوں کو دودھ اور شہد پلایا کرتے تھے۔ حضرت طلحہ سے کہا گیا کہ آپ لوگوں کو نبیذ کیوں نہیں پلاتے؟ انھوں نے فرمایا: میں پسند نہیں کرتا کہ میری وجہ سے کوئی مسلمان نشے میں آئے۔
حدیث حاشیہ:
(1) ”فتنہ ہے“مقصود یہ ہے کہ اہل کوفہ نبیذ پر بہت فریفتہ ہیں۔ کیا بچے، کیا بوڑھے سب اسے پیتے ہیں۔ اور بے تحاشہ پیتے ہیں۔ حتیٰ کہ مسکر اور غیر مسکر کا فرق بھی روا نہیں رکھتے۔ اس کے دوسرے معنیٰ یہ ہوسکتے ہیں کہ نبیذ میں فائدہ بھی ہے نقصان بھی۔ نوجوان اور بچوں کے لیے تو مفید ہے کہ اس سے ان کی نشوونما ہوتی ہے اور قوت میں اضافہ ہوتا ہے مگر بڑی عمر کے آدمی کے لیے یہ مضر ہے کیونکہ اس سے وہ جلدی بوڑھا ہوجاتا ہے۔ اورا س کے بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے مگر بڑی عمر کےآدمی کے لیے یہ مضر ہے کیونکہ اس سے وہ جلدی بوڑھا ہوجاتا ہے۔ اور اس کے بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے حتیٰ کہ وہ کھوسٹ بوڑھا بن جاتا ہے۔ چونکہ اس میں نفع بھی ہے اور نقصان بھی، لہٰذا اسے فتنہ کہا گیا۔ (2) ”نشے میں آئے“ کیونکہ نبیذ میں نشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ ممکن ہے پینے سے پہلے نشہ کا پتا نہ چلے۔ پینے کے بعد معلوم ہو کہ اس میں نشہ پیدا ہو چکا تھا۔ اس طرح انجانے میں نشے کا استعمال ہوجائے گا۔ اس کی بجائے وہ مشروب پیے جائیں جن میں نشہ کا امکان ہی نہ ہو۔ رضي الله عنه وأرضاه۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابن شبرمہ کہتے ہیں کہ طلحہ ؓ نے کوفہ والوں سے کہا: نبیذ میں فتنہ ہے اس میں چھوٹا بڑا ہو جاتا ہے اور بڑا بوڑھا ہو جاتا ہے، وہ (ابن شبرمہ) کہتے ہیں: اور جب کسی شادی کا ولیمہ ہوتا تو طلحہ اور زبیر ؓ دودھ اور شہد پلاتے۔ طلحہ ؓ سے کہا گیا: آپ نبیذ کیوں نہیں پلاتے؟ وہ بولے: مجھے ناپسند ہے کہ میری وجہ سے کسی مسلمان کو نشہ آئے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn Shubrumah said: "Talhah said to the people of Al-Kufah concerning Nabidh: 'It is a test whereby a young man may benefit but an old man may be harmed.' If there was a wedding among them, Talhah and Zubaid would offer milk and honey to drink. It was said to Talhah: 'Why don't you offer Nabidh?' He said: 'I would not like a Muslim to become intoxicated because of me.