موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ إِيذَانِ الْمُؤَذِّنِينَ الْأَئِمَّةَ بِالصَّلَاةِ)
حکم : صحیح
686 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ اللَّيْثِ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ ابْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ أَنَّ كُرَيْبًا مُولِي ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ قُلْتُ كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فَوَصَفَ أَنَّهُ صَلَّى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً بِالْوِتْرِ ثُمَّ نَامَ حَتَّى اسْتَثْقَلَ فَرَأَيْتُهُ يَنْفُخُ وَأَتَاهُ بِلَالٌ فَقَالَ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَصَلَّى بِالنَّاسِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
سنن نسائی:
کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل
باب: مؤذن امام کو نماز کے وقت اطلاع کرے
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
686. حضرت ابن عباس ؓ کے آزاد کردہ غلام کریب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کیسی تھی؟ تو انھوں نے بتایا کہ آپ نے وتر سمیت گیارہ رکعت پڑھیں، پھر آپ سو گئے حتیٰ کہ آپ کو (گہری) نیند آ گئی۔ میں نے آپ کو خراٹے بھرتے دیکھا۔ پھر آپ کے پاس حضرت بلال ؓ آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! نماز کا وقت ہوگیا ہے۔ آپ اٹھے اور دو رکعتیں (سنت فجر) پڑھیں، پھر لوگوں کو نماز پڑھائی۔ (نیا) وضو نہیں کیا۔