Sunan-nasai:
The Book of the Adhan (The Call to Prayer)
(Chapter: The Mudhdhin Notifying The Imams Of The Prayer )
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
686.
حضرت ابن عباس ؓ کے آزاد کردہ غلام کریب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کیسی تھی؟ تو انھوں نے بتایا کہ آپ نے وتر سمیت گیارہ رکعت پڑھیں، پھر آپ سو گئے حتیٰ کہ آپ کو (گہری) نیند آ گئی۔ میں نے آپ کو خراٹے بھرتے دیکھا۔ پھر آپ کے پاس حضرت بلال ؓ آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! نماز کا وقت ہوگیا ہے۔ آپ اٹھے اور دو رکعتیں (سنت فجر) پڑھیں، پھر لوگوں کو نماز پڑھائی۔ (نیا) وضو نہیں کیا۔
تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نیند ناقض (وضو توڑنے والی) نہیں تھی کیونکہ آپ کا دل جاگتا رہتا تھا۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الإعتصام بالکتاب و السنة، حدیث: ۷۲۸۱) یعنی آپ کو حدث (بے وضو ہونے) وغیرہ کا پتہ چل جاتا تھا۔ خراٹے بھرنا گہری نیند کی دلیل ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: حديث صحيح، وإسناده على شرط مسلم. وأخرجه أبو عوانة في
"صحيحه " عن المؤلف) .
إسناده: حدثنا عبد الملك بن شعيب بن الليث: حدثني أبي عن جدي عن
خالد بن يزيد عن سعيد بن أبى هلال عن مَخْرَمَةَ بن سليمان أن كرَيباً مولى ابن
عباس أخبره.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات رجال مسلم، ولولا أن سعيداً هذا عَلِمَ فيه
أحمذ الاختلاطَ؛ لكان صحيح الإسناد! ولكَنه لم يتفرد به؛ فقد تابعه مالك
وغيره كما يأتي.
والحديث أحرجه أبو عوانة في "صحيحه " (2/318) : حدثنا أبو داود
السجِسْتَاني... به.
صحيح أبي داود ( 1237 )
حضرت ابن عباس ؓ کے آزاد کردہ غلام کریب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کی رات کی نماز کیسی تھی؟ تو انھوں نے بتایا کہ آپ نے وتر سمیت گیارہ رکعت پڑھیں، پھر آپ سو گئے حتیٰ کہ آپ کو (گہری) نیند آ گئی۔ میں نے آپ کو خراٹے بھرتے دیکھا۔ پھر آپ کے پاس حضرت بلال ؓ آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! نماز کا وقت ہوگیا ہے۔ آپ اٹھے اور دو رکعتیں (سنت فجر) پڑھیں، پھر لوگوں کو نماز پڑھائی۔ (نیا) وضو نہیں کیا۔
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نیند ناقض (وضو توڑنے والی) نہیں تھی کیونکہ آپ کا دل جاگتا رہتا تھا۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الإعتصام بالکتاب و السنة، حدیث: ۷۲۸۱) یعنی آپ کو حدث (بے وضو ہونے) وغیرہ کا پتہ چل جاتا تھا۔ خراٹے بھرنا گہری نیند کی دلیل ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
کریب مولی ابن عباس کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس ؓ سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کی تہجد (صلاۃ اللیل) کیسی تھی ؟ تو انہوں نے بتایا کہ آپ ﷺ نے وتر کے ساتھ گیارہ رکعتیں پڑھیں، پھر سو گئے یہاں تک کہ نیند گہری ہو گئی، پھر میں نے آپ کو خراٹے لیتے ہوئے دیکھا، اتنے میں آپ کے پاس بلال ؓ آئے، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! نماز؟ تو آپ نے اٹھ کر دو رکعتیں پڑھیں، پھر لوگوں کو نماز پڑھائی اور (پھر سے) وضو نہیں کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Makhramah bin Sulaiman that Kuraib - the freed slave of Ibn 'Abbas (RA) - told him: "I asked Ibn 'Abbas (RA): 'How did the Messenger of Allah (ﷺ) pray at night'? He said: 'He prayed eleven Rak'ahs including Witr, then he slept deeply until I could hear him snoring, then Bilal (RA) came to him and said: "The prayer, O Messenger of Allah"! Then he got up and prayed two brief Rak'ahs then led the people in prayer, and he did not perform Wudu''".