قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ الصَّلَاةِ قَبْلَ الْعَصْرِ وَذِكْرُ اخْتِلَافِ النَّاقِلِينَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ فِي ذَلِكَ)

حکم : سكت عنه الشيخ الألباني

ترجمة الباب:

874 .   أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ قَالَ سَأَلْنَا عَلِيًّا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّكُمْ يُطِيقُ ذَلِكَ قُلْنَا إِنْ لَمْ نُطِقْهُ سَمِعْنَا قَالَ كَانَ إِذَا كَانَتْ الشَّمْسُ مِنْ هَا هُنَا كَهَيْئَتِهَا مِنْ هَا هُنَا عِنْدَ الْعَصْرِ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ فَإِذَا كَانَتْ مِنْ هَا هُنَا كَهَيْئَتِهَا مِنْ هَا هُنَا عِنْدَ الظُّهْرِ صَلَّى أَرْبَعًا وَيُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا وَبَعْدَهَا ثِنْتَيْنِ وَيُصَلِّي قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا يَفْصِلُ بَيْنَ كُلِّ رَكْعَتَيْنِ بِتَسْلِيمٍ عَلَى الْمَلَائِكَةِ الْمُقَرَّبِينَ وَالنَّبِيِّينَ وَمَنْ تَبِعَهُمْ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ

سنن نسائی:

کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: عصر سے پہلے (نفل) نماز اور اس مسئلے کے متعلق ابو اسحاق سے ناقلین کے اختلاف کا ذکر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

874.   حضرت عاصم بن ضمرہ نے کہا کہ ہم نے حضرت علی ؓ سے رسول اللہ ﷺ کی نفل نماز کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: تم میں سے کون اس کی طاقت رکھتا ہے؟ ہم نے کہا: اگر ہم کرنے کی طاقت نہیں رکھتے تو کم از کم سن تو لیں۔ آپ نے فرمایا: جب سورج اس (مشرق کی) طرف اتنا اونچا ہوتا جتنا کہ وہ اس (مغرب کی) طرف میں عصر کے وقت ہوتا ہے تو آپ دو رکعتیں پڑھتے۔ اور جب سورج اس (مشرق کی) طرف اتنا ہوتا جتنا وہ اس (مغرب کی) طرف ظہر کے وقت ہوتا ہے تو چار رکعت پڑھتے۔ اور ظہر سے پہلے چار رکعت اور بعد میں دو رکعت پڑھتے۔ اور عصر سے پہلے اس طرح چار رکعت پڑھتے کہ ہر دو رکعت کے بعد (تشہد میں) مقرب فرشتوں، انبیاء اور ان کی پیروی کرنے والے مومنوں اور مسلمانوں پر سلام پڑھتے۔