Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: The saying with which the prayer is begun)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
885.
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی اور کہا: [اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا] ”اللہ سب سے بڑا ہے، بہت بڑا۔ اور ہر تعریف اللہ کے لیے ہے، بے انتہا۔ اور صبح و شام اللہ ہی کی پاکیزگی بیان ہوتی ہے۔“ نبی ﷺ نے فرمایا: ”کلمات کس نے کہے تھے؟“ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے نبی! میں نے۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! بارہ فرشتے بیک وقت ان کلمات کی طرف لپکے تھے۔ (ہر ایک کی خواہش تھی کہ وہ ان کلمات کو اللہ تعالیٰ کے حضور پیش کرے۔)“
تشریح:
(1) دعائے استفتاح کے سلسلے میں اور دعائیں بھی آئی ہیں۔ ان مسنون دعاؤں میں سے کوئی دعا بھی پڑھی جاسکتی ہے۔ یہ کہنا کہ [سبحانَكاللهمَّ ۔۔۔الخ] کے علاوہ باقی سب نوافل و تہجد وغیرہ میں جائز ہیں، فرائض میں نہیں، بلادلیل ہے اور اپنے آپ کو شارع قرار دینا ہے، حالانکہ ان میں سے بعض دعاؤں کے بارے میں تو فرض نماز میں پڑھے جانے کی صراحت ہے۔ واللہ أعلم۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کراماً کاتبین کے علاوہ دوسرے فرشتے بھی بعض اعمال اللہ کے ہاں لے کر حاضر ہوتے ہیں۔
حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی اور کہا: [اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا] ”اللہ سب سے بڑا ہے، بہت بڑا۔ اور ہر تعریف اللہ کے لیے ہے، بے انتہا۔ اور صبح و شام اللہ ہی کی پاکیزگی بیان ہوتی ہے۔“ نبی ﷺ نے فرمایا: ”کلمات کس نے کہے تھے؟“ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے نبی! میں نے۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! بارہ فرشتے بیک وقت ان کلمات کی طرف لپکے تھے۔ (ہر ایک کی خواہش تھی کہ وہ ان کلمات کو اللہ تعالیٰ کے حضور پیش کرے۔)“
حدیث حاشیہ:
(1) دعائے استفتاح کے سلسلے میں اور دعائیں بھی آئی ہیں۔ ان مسنون دعاؤں میں سے کوئی دعا بھی پڑھی جاسکتی ہے۔ یہ کہنا کہ [سبحانَكاللهمَّ ۔۔۔الخ] کے علاوہ باقی سب نوافل و تہجد وغیرہ میں جائز ہیں، فرائض میں نہیں، بلادلیل ہے اور اپنے آپ کو شارع قرار دینا ہے، حالانکہ ان میں سے بعض دعاؤں کے بارے میں تو فرض نماز میں پڑھے جانے کی صراحت ہے۔ واللہ أعلم۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کراماً کاتبین کے علاوہ دوسرے فرشتے بھی بعض اعمال اللہ کے ہاں لے کر حاضر ہوتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم ﷺ کے پیچھے کھڑے ہو کر پڑھا: «اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا» ”اللہ بہت بڑا ہے، اور میں اسی کی بڑائی بیان کرتا ہوں، تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور میں اسی کی خوب تعریف کرتا ہوں، اللہ کی ذات پاک ہے، اور میں صبح و شام اس کی ذات کی پاکی بیان کرتا ہوں“ تو نبی اکرم ﷺ نے پوچھا: ”یہ کلمے کس نے کہے ہیں؟“ تو اس آدمی نے عرض کیا: اللہ کے نبی! میں نے، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے بارہ فرشتوں کو اس پر جھپٹتے دیکھا۔“ ۲؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ہر ایک چاہتا تھا کہ اسے اللہ کے حضور لے جانے کا شرف اسے حاصل ہو۔ ۲؎ : تکبیرتحریمہ اور قرأت کے درمیان صحیح احادیث میں متعدد اذکار اور ادعیہ کا ذکر آیا ہے، ان میں سے کوئی بھی دعا پڑھی جا سکتی ہے، اور بعض لوگوں نے جو یہ دعویٰ کیا ہے کہ «سبحانَكاللهمَّ» کے علاوہ باقی دیگر دعائیں نماز تہجد، اور دیگر نفل نمازوں کے لیے ہیں تو یہ مجرد دعویٰ ہے جس پر کوئی دلیل نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abdullah bin 'Umar (RA) that: A man stood behind the Prophet of Allah (ﷺ) and said: "Allahu Akbaru kabira wal-hamdu Lillahi kathira, wa subhan-Allahi bukratan was asila (Allah is Most Great and much praise be to Allah and glorified be Allah at the beginning and end of the day)". The Prophet (صلی اللہ علیProphet of وآلہ وسلم) said: "Who spoke these words"? A man said: "I did, O Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) of Allah (صلیProphet of "Twelve angels rushed (to take them up)".