Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: The saying with which the prayer is begun)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
886.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے تو لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: [اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا] (نماز کے بعد) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”فلاں کلمات کس شخص نے کہے تھے؟“ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے۔ آپ نے فرمایا: ”مجھے ان پر بہت تعجب ہوا۔ ان کے لیے آسمان کے سب دروازے کھول دیے گئے۔“ حضرت ابن عمر ؓ نے کہا: جب سے میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے، اس وقت سے میں نے اس دعا کو نہیں چھوڑا۔
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے تو لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: [اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا] (نماز کے بعد) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”فلاں کلمات کس شخص نے کہے تھے؟“ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے۔ آپ نے فرمایا: ”مجھے ان پر بہت تعجب ہوا۔ ان کے لیے آسمان کے سب دروازے کھول دیے گئے۔“ حضرت ابن عمر ؓ نے کہا: جب سے میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے، اس وقت سے میں نے اس دعا کو نہیں چھوڑا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ اسی دوران لوگوں میں سے ایک شخص نے: «اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا وَسُبْحَانَ اللَّهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا» ”اللہ بہت بڑا ہے، اور میں اسی کی بڑائی بیان کرتا ہوں، تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور میں اسی کی خوب تعریف کرتا ہوں، اللہ کی ذات پاک ہے، اور میں صبح و شام اس کی ذات کی پاکی بیان کرتا ہوں“ کہا، تو رسول اللہ ﷺ نے پوچھا: ”یہ کلمے کس نے کہے ہیں؟“ تو لوگوں میں سے ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے کہے ہیں، تو آپ نے فرمایا: ”مجھے اس کلمہ پر حیرت ہوئی“ ، اور آپ نے ایک ایسی بات ذکر کی جس کا مفہوم یہ ہے کہ اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیئے گئے، ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ جب سے میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ کہتے سنا ہے میں نے اسے کبھی نہیں چھوڑا۔
حدیث حاشیہ:
w
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Umar (RA) said: "While we were praying with the Messenger of Allah (ﷺ), a man among the people said: 'Allahu Akbaru kabira, wal-hamdu Lillahi kathira, wa subhan-Allahi bukratan was asila (Allah is Most Great and much praise be to Allah and glorified be Allah at the beginning and end of the day)'. The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Who is the one who said such and such?' A man among the people said: 'I did, O Messenger of Allah.' He said: ' I like it', and he said words to the effect that the gates of the Heavens had been opened for it". Ibn Umar said: "I never stopped saying it since I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say that".