باب: عصر کی پہلی دو رکعتوں میں (سورۂ فاتحہ کے علاوہ) قراءت
)
Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Recitation in the first two rak'ahs of 'Asr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
980.
حضرت جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ ظہر کی نماز(وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى)(اور اس جیسی سورت) پڑھتے۔ اورعصر کی نماز میں بھی اس قسم کی سورتیں پڑھتے تھے۔ اورصبح کی نماز میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔
تشریح:
ظاہر اور عصر میں قراءت کے متعلق مختلف احادیث بیان ہوئی ہیں، ان میں تعارض نہیں بلکہ ان تمام روایات کا مفہوم یہ ہے کہ آپ ظہر اور عصر میں درمیانی قراءت کرتے تھے، یعنی نہ بہت لمبی اور نہ بہت مختصر۔ اور صبح کی نماز میں قراءت لمبی کرتے تھے۔ واللہ أعلم۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وأخرجه هو وأبو عوانة في
"صحيحيهما" مختصراً)
إسناده: حدثنا عبيد الله بن معاذ: ثنا أبي: ثنا شعبة عن سماك سمع جابر
ابن سمرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم؛ وشعبة سمع من سماك قديماً،
كما سبق في الذي قبله.
والحديث أخرجه مسلم (2/40) ، وأبو عوانة (2/150) ، والنسائي
(1/153) ، وأحمد (5/86 و88 و 108) ، والطيالسي (93/1/408) من طرق
أخرى عن شعبة... نحوه مختصراً؛ دون ذكر الشمس والصلوات.
حضرت جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ ظہر کی نماز(وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى)(اور اس جیسی سورت) پڑھتے۔ اورعصر کی نماز میں بھی اس قسم کی سورتیں پڑھتے تھے۔ اورصبح کی نماز میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ظاہر اور عصر میں قراءت کے متعلق مختلف احادیث بیان ہوئی ہیں، ان میں تعارض نہیں بلکہ ان تمام روایات کا مفہوم یہ ہے کہ آپ ظہر اور عصر میں درمیانی قراءت کرتے تھے، یعنی نہ بہت لمبی اور نہ بہت مختصر۔ اور صبح کی نماز میں قراءت لمبی کرتے تھے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ظہر میں «وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى» پڑھتے تھے، اور عصر میں اسی جیسی سورت پڑھتے، اور صبح میں اس سے زیادہ لمبی سورت پڑھتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Jabir bin Samurah said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) used to recite "By the night as it envelops" in Zuhr and something similar in 'Asr, and he would recite something longer than that in subh".