تشریح:
وضاحت:
۱؎: بخاری ومسلم کی روایت میں چارچیزوں کاذکرہے، چوتھی چیز اس کا حسب نسب اورخاندانی شرافت ہے۔
۲؎: یہ حکم اس لیے دیاگیا ہے کہ دین دارعورت ہی صحیح معنوں میں نیک چلن، شوہرکی اطاعت گزاراوروفادارہوتی ہے جس سے انسان کی معاشرتی زندگی میں خوش گواری آتی ہے اور اس کی گودمیں جونسل پروان چڑھتی وہ بھی صالح اور دیندارہوتی ہے، اس کے برعکس باقی تین قسم کی عورتیں عموماً انسان کے لیے زحمت اوراولادکے لیے بھی بگا ڑکاباعث ہوتی ہیں۔
۳؎: یہاں بد دعا مراد نہیں بلکہ شادی کے لیے جدوجہد اور سعی وکوشش پر ابھارنا مقصودہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ غير مسدد، فهو على شرط البخاري وحده. والحديث أخرجه البيهقي (9/79) من طريق المصنف وغيره عن مسدد. وأخرجه البخاري (9/110) ... بإسناد المصنف. وأخرجه أحمد (2/428) : ثنا يحيى بن سعيد... به. وأخرجه مسلم (4/175) ، والدارمي (2/133) ، وابن ماجه (1/572) من طرق أخرى عن يحيى... به. وأخرجه مسلم والدارمي، والترمذي (1086) من حديث جابر... مرفوعاً
به؛ دون ذكر الحسب. وقال الترمذي:" حديث حسن صحيح "، وهو مخرج في "الإرواء" (1783) .