قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الضِّيَافَةِ وَغَايَةِ الضِّيَافَةِ إِلَى كَمْ هِيَ​)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1967 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْعَدَوِيِّ أَنَّهُ قَالَ أَبْصَرَتْ عَيْنَايَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَمِعَتْهُ أُذُنَايَ حِينَ تَكَلَّمَ بِهِ قَالَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ جَائِزَتَهُ قَالُوا وَمَا جَائِزَتُهُ قَالَ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ وَالضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَمَا كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَسْكُتْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

جامع ترمذی:

كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں 

  (

باب: مہمان نوازی کاذکر اور اس کی مدت کا بیان​

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1967.   ابوشریح عدوی ؓ کہتے ہیں: جب رسول اللہﷺ یہ حدیث بیان فرما رہے تھے تو میری آنکھوں نے آپﷺ کو دیکھا اورکانوں نے آپ سے سنا، آپﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص اللہ اوریوم آخرت پر ایمان رکھتاہے وہ اپنے مہمان کی عزت کرتے ہوئے اس کا حق ادا کرے‘‘، صحابہ نے عرض کیا، مہمان کی عزت وتکریم اورآؤ بھگت کیا ہے؟۱؎ آپﷺ نے فرمایا: ’’ایک دن اورایک رات، اورمہمان نوازی تین دن تک ہے اورجو اس کے بعد ہووہ صدقہ ہے، جوشخص اللہ اوریومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہو، وہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے‘‘۲؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔