قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّقَى وَالأَدْوِيَةِ​)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

2065 .   حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي خُزَامَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رُقًى نَسْتَرْقِيهَا وَدَوَاءً نَتَدَاوَى بِهِ وَتُقَاةً نَتَّقِيهَا هَلْ تَرُدُّ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ شَيْئًا قَالَ هِيَ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

جامع ترمذی:

كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جھاڑپھونک اوردواسے علاج کا بیان​

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2065.   ابوخزامہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہﷺ سے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! جس دم سے ہم جھاڑپھونک کرتے ہیں، جس دوا سے علاج کرتے ہیں اورجن بچاؤ کی چیزوں سے ہم اپنا بچاؤ کرتے ہیں (ان کے بارے میں آپﷺ کا کیا خیال ہے ؟) کیا یہ اللہ کی تقدیر میں کچھ تبدیلی کرتی ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’یہ سب بھی اللہ کی لکھی ہوئی تقدیرہی کا حصہ ہیں‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔