تشریح:
وضاحت:
۱؎: اے اللہ میں تجھ سے بھلے کام کرنے کی توفیق طلب کرتا ہوں، اور ناپسندیدہ و منکر کاموں سے بچنا چاہتا ہوں اور مسکینوں سے محبت کرنا چاہتا ہوں، اور جب تو اپنے بندوں کو کسی آزمائش میں ڈالنا چاہیے تو فتنے میں ڈالے جانے سے پہلے مجھے اپنے پاس بلا لے۔
۲؎: مؤلف نے اس حدیث کو ارشاد باری تعالیٰ ﴿مَا كَانَ لِي مِنْ عِلْمٍ بِالْمَلإِ الأَعْلَى إِذْ يَخْتَصِمُونَ﴾ (ص:69) کی تفسیر میں ذکر کیا ہے۔