تشریح:
(1) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم حدیث نبوی کو بہت اہم اور عظیم چیز سمجھتے تھے۔ اس لیے صرف وہی بات روایت کرتے تھے جو اچھی طرح یاد ہوتی۔
(2) اس سے محدثین نے یہ اصول اخذ کیا ہے کہ ایک عالم کو جب بڑھاپے کی وجہ سے احادیث بیان کرنے میں غلطیاں ہونے لگیں تو اس کے لیے روایت حدیث ترک کر دینا مناسب ہے۔
(3) علمائے کرام کو چاہیے کہ وہ اپنی تقریروں اور خطبوں میں صرف وہی احادیث بیان کریں جن کے بارے میں انہیں یقین کے ساتھ معلوم ہو کہ وہ صحیح یا حسن درجے کی ہیں اور ضعیف روایات سے اجتناب کرنا چاہیے۔