تشریح:
اس روایت سے منکرین حدیث، حدیث کی اہمیت کے گھٹانے پر استدلال کرتے ہیں، لیکن یہ روایت سنداً ضعیف ہے۔ اگر صحیح بھی ہو تو اس سے مراد احادیث کے بیان کرنے میں احتیاط کو ملحوظ رکھنے کی طرف توجہ مبذول کرانا تھا، اور یہ ایسی بات ہے جس کے صحیح ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔ گویا اس سے اصل مقصد احادیث کو تحقیق کے ساتھ بیان کرنے کی اہمیت کو بیان کرنا تھا تاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف غلط نسبت نہ ہو۔