قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْقَدَرِ)

حکم : حسن 

86. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي حَيَّةَ أَبُو جَنَابٍ الْكَلْبِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ، وَلَا هَامَةَ» فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ أَعْرَابِيٌّ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ الْبَعِيرَ يَكُونُ بِهِ الْجَرَبُ، فَيُجْرِبُ الْإِبِلَ كُلَّهَا؟ قَالَ: «ذَلِكُمُ الْقَدَرُ، فَمَنْ أَجْرَبَ الْأَوَّلَ؟»

مترجم:

86.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’بیماری ایک سے دوسرے کو نہیں لگتی، بدشگونی کی کوئی حقیقت نہیں، نہ الو کوئی چیز ہے۔‘‘ ایک اعرابی اٹھ کر آپ کے قریب آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! دیکھئے نا، ایک اونٹ کو خارش کی بیماری ہوتی ہے، وہ تمام اونٹوں کو خارش میں مبتلا کر دیتا ہے۔ تو آپ نے فرمایا: ’’یہ تقدیر ہے، پہلے اونٹ کو خارش کس سے لگی؟‘‘