قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا يُقَالُ بَعْدَ التَّسْلِيمِ)

حکم : حسن صحيح 

927. حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ - ذَهَبَ أَهْلُ الْأَمْوَالِ وَالدُّثُورِ بِالْأَجْرِ، يَقُولُونَ كَمَا نَقُولُ، وَيُنْفِقُونَ وَلَا نُنْفِقُ، قَالَ لِي «أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَمْرٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ أَدْرَكْتُمْ مَنْ قَبْلَكُمْ، وَفُتُّمْ مَنْ بَعْدَكُمْ، تَحْمَدُونَ اللَّهَ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ، وَتُسَبِّحُونَهُ، وَتُكَبِّرُونَهُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَأَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ» قَالَ سُفْيَانُ: «لَا أَدْرِي أَيَّتُهُنَّ أَرْبَعٌ»

مترجم:

927.

حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ سے عرض کیا گیا، ایک روایت کے مطابق حضرت ابو ذر ؓ نے خود کہا: اے اللہ کے رسول! مال و دولت والے تو اجرو ثواب لے گئے (اور ہم غریب پیچھے رہ گئے) زبان سے ادا کی جانے والی عبادت جس طرح ہم کرتے ہیں، وہ بھی کرتے ہیں اور وہ (اپنے مال اللہ کی راہ میں) خرچ کرتے ہیں اور ہم (استطاعت نہ ہونے کی وجہ سے) خرچ نہیں کرتے۔ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’کیا میں تمہیں ایسا عمل نہ بتاؤں کہ جب تم اسے کرو گے تو آگے نکل جانے والوں کو جا لو گے اور پیچھے رہ جانے والے تم تک نہ پہنچ سکیں گے۔ ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس اور چونتیس بار (الحمدللہ، سبحان اللہ) اور ( اللہ اکبر) کہا کرو۔‘‘ امام سفیان بن عیینہ ؓ نے فرمایا: مجھے معلوم نہیں ان میں سے کون سا کلمہ چونتیس بار ہے۔