2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ نَاقَةِ النَّبِيِّ ﷺ )

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2872. حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةٌ تُسَمَّى العَضْبَاءَ، لاَ تُسْبَقُ - قَالَ حُمَيْدٌ: أَوْ لاَ تَكَادُ تُسْبَقُ - فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى قَعُودٍ فَسَبَقَهَا، فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَى المُسْلِمِينَ حَتَّى عَرَفَهُ، فَقَالَ: «حَقٌّ عَلَى اللَّهِ أَنْ لاَ يَرْتَفِعَ شَيْءٌ مِنَ الدُّنْيَا إِلَّا وَضَعَهُ» طَوَّلَهُ مُوسَى، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : نبی کریم ﷺ کی اونٹنی کا بیان

)

2872.

حضرت انس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کی ایک اونٹنی تھی جس کا نام عضباء تھا، دوڑ میں اس سے آگے کوئی اونٹنی نہیں بڑھ سکتی تھی۔ (راوی حدیث) حمید نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ اس سے آگےبڑھا ہی نہیں جاسکتا تھا۔ آخر ایک دیہاتی ایک نوجوان اونٹ پر سوار ہوکر آیا اور اس سے آگے نکل گیا۔ مسلمانوں پر یہ امر ناگوار گزرا حتیٰ کہ آپ ﷺ نے ان کی ناگواری محسوس کی تو فرمایا: ’’اللہ پر حق ہے کہ دنیا کی جو چیز بلند ہے اسے پست کردے۔‘‘ موسیٰ نے حماد سے، انھوں نے ثابت سے، انھوں نے حضرت انس  ؓسے اور انھوں نے نبی کریم ﷺ سے اس حدیث کو طو...

3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ الرِّفْعَةِ فِي الْأُمُورِ)

صحیح

4802. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَتِ الْعَضْبَاءُ لَا تُسْبَقُ، فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى قَعُودٍ لَهُ، فَسَابَقَهَا، فَسَبَقَهَا الْأَعْرَابِيُّ، فَكَأَنَّ ذَلِكَ شَقَّ عَلَى أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >حَقٌّ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يَرْفَعَ شَيْئًا مِنَ الدُّنْيَا, إِلَّا وَضَعَهُ<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: ڈینگیں مارنے اور برتری کے اظہار کی ممانعت کا ...)

4802.

سیدنا انس ؓ کا بیان ہے کہ (رسول اللہ ﷺ کی اونٹنی) عضباء ہمیشہ سب سے آگے رہتی تھی کوئی اس سے آگے نہ بڑھتا تھا۔ ایک بدوی اپنے ایک جوان اونٹ پر آیا اور اس اونٹنی سے مقابلہ کیا اور اس سے آگے بڑھ گیا۔ اس سے اصحاب رسول اللہ ﷺ کو گویا ناگواری ہوئی، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ پر یہ حق ہے کہ جو کوئی بھی دنیا میں اونچا ہوتا ہے تو وہ اسے نیچا دکھا دیتا ہے۔“

...

4 سنن النسائي: كِتَابُ الْخَيْلِ وَالسَّبقِ وَالرَّمیِ (بَابُ السَّبَقِ)

صحیح

3588. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةٌ تُسَمَّى الْعَضْبَاءَ لَا تُسْبَقُ فَجَاءَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى قَعُودٍ فَسَبَقَهَا فَشَقَّ عَلَى الْمُسْلِمِينَ فَلَمَّا رَأَى مَا فِي وُجُوهِهِمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ سُبِقَتْ الْعَضْبَاءُ قَالَ إِنَّ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ لَا يَرْتَفِعَ مِنْ الدُّنْيَا شَيْءٌ إِلَّا وَضَعَهُ...

سنن نسائی: کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل (باب: گھوڑدوڑ پر انعام مقرر کرنا)

3588.

حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی ایک اونٹنی تھی جسے عضباء کہا جاتا تھا۔ ا س سے کوئی اونٹ آگے نہیں بڑھ سکتا تھا۔ ایک اعرابی اپنے جوان اونٹ پر آیا اور اس سے مقابلے میں آگے بڑھ گیا۔ یہ بات مسلمانوں کو بہت ناگوار گزری۔ جب رسول اللہ ﷺ نے ان کے چہروں کے تأثرات دیکھے جبکہ وہ کہہ رہے تھے: اے اللہ کے رسول! عضباء تو پیچھے رہ گئی! تو آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے یہ بات لازم قراردے لی ہے کہ دنیا کی جو چیز بھی بلند مرتبہ ہوگی‘ اللہ تعالیٰ اسے (کسی نہ کسی وقت) نیچا دکھائے۔“

...