1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3612. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ قَالَ شَكَوْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً لَهُ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ قُلْنَا لَهُ أَلَا تَسْتَنْصِرُ لَنَا أَلَا تَدْعُو اللَّهَ لَنَا قَالَ كَانَ الرَّجُلُ فِيمَنْ قَبْلَكُمْ يُحْفَرُ لَهُ فِي الْأَرْضِ فَيُجْعَلُ فِيهِ فَيُجَاءُ بِالْمِنْشَارِ فَيُوضَعُ عَلَى رَأْسِهِ فَيُشَقُّ بِاثْنَتَيْنِ وَمَا يَصُدُّهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ وَيُمْشَطُ بِأَمْشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ لَحْمِهِ مِنْ عَظْمٍ أَوْ عَصَبٍ وَمَا يَصُدُّهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ وَال...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3612. حضرت خباب بن رات  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کعبہ کے سائے تلے اپنی چادر سے تکیہ لگائے بیٹھے تھے ہم نے آپ سے کفارکی ایذا کےمتعلق شکایت کی۔ ہم نے عرض کیا: آپ ہمارےلیے مدد کیوں نہیں مانگتے ؟آپ اللہ سے ہمارے لیے دعا کیوں نہیں کرتے؟آپ نے فرمایا: ’’تم لوگوں سے پہلے کچھ لوگ ایسے ہوئے ہیں کہ ان کے لیے زمین میں گڑھا کھوداجاتا۔ پھر اس میں انھیں کھڑا کر دیا جاتا۔ پھر آرا لایا جا تا اور ان کے سر پر رکھ کر ان کے دوٹکڑے کردیے جاتے لیکن اس قدر سختی ان کو دین سے برگشتہ نہ کرتی تھی۔ پھر ان کے گوشت کے نیچے ہڈی اور پٹھوں پر لوہے کی کنگ...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ مَا لَقِيَ النَّبِيُّ ﷺ وَأَصْحَابُهُ مِنَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3852. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا بَيَانٌ وَإِسْمَاعِيلُ قَالَا سَمِعْنَا قَيْسًا يَقُولُ سَمِعْتُ خَبَّابًا يَقُولُ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً وَهُوَ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ وَقَدْ لَقِينَا مِنْ الْمُشْرِكِينَ شِدَّةً فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَدْعُو اللَّهَ فَقَعَدَ وَهُوَ مُحْمَرٌّ وَجْهُهُ فَقَالَ لَقَدْ كَانَ مَنْ قَبْلَكُمْ لَيُمْشَطُ بِمِشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ عِظَامِهِ مِنْ لَحْمٍ أَوْ عَصَبٍ مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ وَيُوضَعُ الْمِنْشَارُ عَلَى مَفْرِقِ رَأْسِهِ فَيُشَقُّ بِاثْنَيْنِ مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِي...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام ؓ نے مکہ میں مشرکین کے ہاتھوں جن مشکلات کا سامناکیا ان کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3852. حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ بیت اللہ کے سائے میں چادر اوڑھے تکیہ لگائے بیٹھے تھے اور ہمیں مشرکین کے ہاتھوں سخت تکالیف پہنچ رہی تھیں۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ ہمارے لیے اللہ تعالٰی سے دعا نہیں فرماتے؟ یہ سن کر آپ بیٹھ گئے، آپ کا چہرہ سرخ ہو گیا اور آپ نے فرمایا: ’’بلاشبہ تم سے پہلے کچھ لوگ ایسے تھے کہ لوہے کی کنگھیوں کو ان کے گوشت اور پٹھوں سے گزار کر ان کی ہڈیوں تک پہنچا دیا جاتا اور اس قدر سنگین تکالیف بھی انہیں ان کے دین سے برگشتہ نہ کر سکیں۔ کسی کے سر پر آرا رکھ کر انہیں دولخ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ إِلَى ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3900. حَدَّثَنِي الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ زُرْتُ عَائِشَةَ مَعَ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ اللَّيْثِيِّ فَسَأَلْنَاهَا عَنْ الْهِجْرَةِ فَقَالَتْ لَا هِجْرَةَ الْيَوْمَ كَانَ الْمُؤْمِنُونَ يَفِرُّ أَحَدُهُمْ بِدِينِهِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى وَإِلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَخَافَةَ أَنْ يُفْتَنَ عَلَيْهِ فَأَمَّا الْيَوْمَ فَقَدْ أَظْهَرَ اللَّهُ الْإِسْلَامَ وَالْيَوْمَ يَعْبُدُ رَبَّهُ حَيْثُ شَاءَ وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

3900. حضرت عطاء بن ابی رباح سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں عبید بن عمیر لیثی کے ہمراہ حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ی خدمت میں حاضر ہوا تو ہم نے ان سے ہجرت کے متعلق سوال کیا۔ انہوں نے فرمایا: اب ہجرت نہیں رہی، کیونکہ ایک وقت تھا جب مومن اپنے دین کی حفاظت کے لیے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف بھاگتے تھے۔ انہیں یہ خوف تھا کہ وہ دین کے بارے میں فتنے میں پڑ جائیں گے۔ اب تو اللہ تعالٰی نے اسلام کو غالب کر دیا ہے۔ آج اہل ایمان جہاں چاہیں اپنے رب کی عبادت کر سکتے ہیں، البتہ جہاد اور اس کی نیت کا ثواب باقی ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4312. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ زُرْتُ عَائِشَةَ مَعَ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ فَسَأَلَهَا عَنْ الْهِجْرَةِ فَقَالَتْ لَا هِجْرَةَ الْيَوْمَ كَانَ الْمُؤْمِنُ يَفِرُّ أَحَدُهُمْ بِدِينِهِ إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَخَافَةَ أَنْ يُفْتَنَ عَلَيْهِ فَأَمَّا الْيَوْمَ فَقَدْ أَظْهَرَ اللَّهُ الْإِسْلَامَ فَالْمُؤْمِنُ يَعْبُدُ رَبَّهُ حَيْثُ شَاءَ وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بلا عنوان )

مترجم: BukhariWriterName

4312. حضرت عطاء بن ابی رباح سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں عبید بن عمیر کے ہمراہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے ملنے گیا تو انہوں نے آپ سے ہجرت کے بارے میں پوچھا: حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: آج ہجرت باقی نہیں رہی کیونکہ پہلے آدمی اپنے دین کو بچانے کے لیے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف بھاگتا تھا، مبادا دین کی وجہ سے کسی فتنے میں مبتلا ہو جائے۔ آج فتح مکہ کے بعد اللہ تعالٰی نے اسلام کو غلبہ دیا ہے، اس لیے مومن جہاں چاہے اپنے رب کی عبادت کر سکتا ہے لیکن جہاد اور ہجرت (کی نیت کا ثواب) باقی ہے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِكْرَاهِ (بَابُ مَنِ اخْتَارَ الضَّرْبَ وَالقَتْلَ وَالهَوَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6943. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ قَالَ شَكَوْنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً لَهُ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ فَقُلْنَا أَلَا تَسْتَنْصِرُ لَنَا أَلَا تَدْعُو لَنَا فَقَالَ قَدْ كَانَ مَنْ قَبْلَكُمْ يُؤْخَذُ الرَّجُلُ فَيُحْفَرُ لَهُ فِي الْأَرْضِ فَيُجْعَلُ فِيهَا فَيُجَاءُ بِالْمِنْشَارِ فَيُوضَعُ عَلَى رَأْسِهِ فَيُجْعَلُ نِصْفَيْنِ وَيُمْشَطُ بِأَمْشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ لَحْمِهِ وَعَظْمِهِ فَمَا يَصُدُّهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ وَاللَّهِ لَيَتِمَّنَّ هَذَا الْأَمْرُ حَتَّى يَسِيرَ الرَّاكِبُ مِ...

صحیح بخاری : کتاب: زبردستی کام کرانے کے بیان میں (باب : جس نے کفر پر مار کھانے، قتل کئے جانے اور ذلت کو اختیار کیا )

مترجم: BukhariWriterName

6943. حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نے رسول اللہ ﷺ سے اپنی حالت زار بیان کی جبکہ اس وقت آپ کعبے کے سائے میں اپنی چادر اوڑھے بیٹھے ہوئے تھے۔ ہم نے عرض کی: آپ ہمارے لیے اللہ تعالیٰ سے مدد کیوں نہیں مانگتے؟ آپ ہمارے لیے دعا کیوں نہیں کرتے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم سے پہلے جو لوگ تھے ان میں سے کسی ایک کو پکڑ لیا جاتا، زمین میں اس کے گڑھا کھود کر اس میں اسے بٹھا دیا جاتا، پھر آرا لایا جاتا اور اس کے سر پر رکھ کر اس کے دو ٹکڑے کر دیے جاتے اور لوہے کی کنگھیوں سے ان کے گوشت اور ہڈیوں کو الگ الگ کر دیا جاتا لیکن یہ آزمائشیں اسے اپنے دین سے برگشتہ نہ کر...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَاب إِثْبَاتِ حَوْضِ نَبِيِّنَا ﷺ وَصِفَاتِهِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2296.01. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا وَهْبٌ يَعْنِي ابْنَ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ:، سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ أَيُّوبَ، يُحَدِّثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ مَرْثَدٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَى قَتْلَى أُحُدٍ، ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ كَالْمُوَدِّعِ لِلْأَحْيَاءِ وَالْأَمْوَاتِ، فَقَالَ: «إِنِّي فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، وَإِنَّ عَرْضَهُ كَمَا بَيْنَ أَيْلَةَ إِلَى الْجُحْفَةِ، إِنِّي لَسْتُ أَخْشَى عَلَيْكُمْ أَنْ تُشْرِكُوا بَعْدِي، وَلَكِنِّي أَخْشَى عَلَيْكُمُ الدُّنْيَا أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا، وَتَقْتَتِلُوا، فَتَهْلِ...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: ہمارے نبی کریم ﷺ کا حوض اور اس کی خصوصیات )

مترجم: MuslimWriterName

2296.01. یحی بن ایوب، یزید ین ابی حبیب سے حدیث بیان کر رہے تھے، انھوں نے حضرت عقبہ بن عامررضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی،  کہا: رسول اللہ ﷺ نے اُحد میں شہید ہونے والوں کی نمازِ جنازہ پڑھی، پھر منبر پر رونق افروز ہوئے اور اس طرح نصیحت فرمائی جیسے آپﷺ زندوں اور مردوں کو الوداع کہہ رہے ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں حوض پر تمھارا پیش رو ہوں گا اور اس حوض کا عَرض اتنا ہے جتنا (شام کے ساتھ واقع) اَیلہ سے لے کر (مدینہ اور مکہ کے درمیان واقع) جُحفہ کا فاصلہ ہے۔ مجھے تمھارے بارے میں یہ خوف نہیں کہ تم (سب کے سب) میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے لیکن میں تمہارے بارے میں دنیا...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْأَسِيرِ يُكْرَهُ عَلَى الْكُفْرِ)

حکم: صحیح

2649. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ وَخَالِدٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ خَبَّابٍ، قَالَ: أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ بُرْدَةً فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ، فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ، فَقُلْنَا: أَلَا تَسْتَنْصِرُ لَنَا؟ أَلَا تَدْعُو اللَّهَ لَنَا؟ فَجَلَسَ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ، فَقَالَ: >قَدْ كَانَ مَنْ قَبْلَكُمْ يُؤْخَذُ الرَّجُلُ، فَيُحْفَرُ لَهُ فِي الْأَرْضِ، ثُمَّ يُؤْتَى بِالْمِنْشَارِ، فَيُجْعَلُ عَلَى رَأْسِهِ، فَيُجْعَلُ فِرْقَتَيْنِ, مَا يَصْرِفُهُ ذَلِكَ عَنْ دِينِهِ، وَيُمْشَطُ بِأَمْشَاطِ الْحَدِيدِ مَا دُونَ عَظْمِهِ مِنْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: ایسا قیدی جسے کفر بولنے پر مجبور کر دیا جائے )

مترجم: DaudWriterName

2649. سیدنا خباب بن ارت ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے جب کہ آپ ﷺ ایک چادر کو تکیہ بنائے کعبہ کے سائے میں لیٹے ہوئے تھے۔ ہم نے آپ ﷺ سے شکایت کی اور کہا: کیا آپ ہمارے لیے مدد نہیں مانگتے؟ کیا آپ ہمارے لیے اللہ سے دعا نہیں فرماتے؟ تو آپ ﷺ اٹھ بیٹھے، آپ ﷺ کا چہرہ سرخ ہو گیا اور فرمایا: ”تم سے پہلے جو لوگ تھے ان میں سے کسی کو پکڑا جاتا اور اس کے لیے گڑھا کھودا جاتا، پھر آرا لایا جاتا اور اس کے سر پر رکھ کر اسے دو حصے کر دیا جاتا مگر یہ (عذاب بھی) اسے اس کے دین سے نہ پھیرتا تھا، اور (وہ کسی کے ساتھ یوں کرتے کہ) اس کی ہڈیوں تک گوشت اور پٹھوں میں ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي سُؤَالِ النَّبِيِّ ﷺ ثَلاَثًا ...)

حکم: صحیح

2176. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ زَوَى لِيَ الْأَرْضَ فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا وَإِنَّ أُمَّتِي سَيَبْلُغُ مُلْكُهَا مَا زُوِيَ لِي مِنْهَا وَأُعْطِيتُ الْكَنْزَيْنِ الْأَحْمَرَ وَالْأَبْيَضَ وَإِنِّي سَأَلْتُ رَبِّي لِأُمَّتِي أَنْ لَا يُهْلِكَهَا بِسَنَةٍ عَامَّةٍ وَأَنْ لَا يُسَلِّطَ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا مِنْ سِوَى أَنْفُسِهِمْ فَيَسْتَبِيحَ بَيْضَتَهُمْ وَإِنَّ رَبِّي قَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنِّي إِذَا قَضَيْتُ قَضَاءً فَإِنَّهُ ...

جامع ترمذی : كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں (باب: امت کے لیے نبی اکرمﷺ کی تین دعاؤں کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2176. ثوبان ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے میرے لیے زمین سمیٹ دی تومیں نے مشرق (پورب) ومغرب (پچھم) کو دیکھا یقیناً میری امت کی حکمرانی وہاں تک پہنچ کر رہے گی جہاں تک میرے لیے زمین سمیٹی گئی، اورمجھے سرخ وسفید دوخزانے دے گئے، میں نے اپنے رب سے اپنی امت کے لیے دعا کی کہ ان کوکسی عام قحط سے ہلاک نہ کرے اورنہ ان پر غیروں میں سے کوئی ایسا دشمن مسلط کر جو انہیں جڑ سے مٹا دے، میرے رب نے مجھ سے فرمایا: اے محمد! جب میں کوئی فیصلہ کرلیتا ہوں تو اسے بدلتا نہیں، تیری امت کے حق میں تیری یہ دعا میں نے قبول کی کہ میں اسے عام قحط سے ہلاک وبرباد نہی...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ إِذَا ذَهَبَ كِسْرَى فَلاَ كِسْرَى...)

حکم: صحیح

2216. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا هَلَكَ كِسْرَى فَلَا كِسْرَى بَعْدَهُ وَإِذَا هَلَكَ قَيْصَرُ فَلَا قَيْصَرَ بَعْدَهُ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَتُنْفَقَنَّ كُنُوزُهُمَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں (باب: کسریٰ کی ہلاکت کے بعدکوئی دوسرا کسریٰ نہیں ہوگا​ )

مترجم: TrimziWriterName

2216. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب کسریٰ ہلاک ہوجائے گا تو اس کے بعدکوئی کسریٰ نہیں ہوگا، جب قیصرہلاک ہوجائے گا تو اس کے بعد کوئی قیصرنہیں ہوگا، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم ان کے خزانے کو اللہ کے راستے میں خرچ کروگے، (اور یہ واقع ہوچکا ہے)‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ البَقَرَةِ)

حکم: صحیح

2972. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَسْلَمَ أَبِي عِمْرَانَ التُّجِيبِيِّ قَالَ كُنَّا بِمَدِينَةِ الرُّومِ فَأَخْرَجُوا إِلَيْنَا صَفًّا عَظِيمًا مِنْ الرُّومِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ مِنْ الْمُسْلِمِينَ مِثْلُهُمْ أَوْ أَكْثَرُ وَعَلَى أَهْلِ مِصْرَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ وَعَلَى الْجَمَاعَةِ فَضَالَةُ بْنُ عُبَيْدٍ فَحَمَلَ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ عَلَى صَفِّ الرُّومِ حَتَّى دَخَلَ فِيهِمْ فَصَاحَ النَّاسُ وَقَالُوا سُبْحَانَ اللَّهِ يُلْقِي بِيَدَيْهِ إِلَى التَّهْلُكَةِ فَقَامَ أَبُو أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيُّ فَقَالَ يَا أ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ بقرہ کی تفیسر )

مترجم: TrimziWriterName

2972. اسلم ابوعمران تجیبی کہتے ہیں: ہم روم شہر میں تھے، رومیوں کی ایک بڑی جماعت ہم پر حملہ آور ہونے کے لیے نکلی تو مسلمان بھی انہیں جیسی بلکہ ان سے بھی زیادہ تعداد میں ان کے مقابلے میں نکلے، عقبہ بن عامر رضی الله عنہ اہل مصر کے گورنر تھے اور فضالہ بن عبید رضی الله عنہ فوج کے سپہ سالار تھے۔ ایک مسلمان رومی صف پر حملہ آور ہو گیا اور اتنا زبردست حملہ کیا کہ ان کے اندر گھس گیا۔ لوگ چیخ پڑے، کہنے لگے: سبحان اللہ! اللہ پاک وبرتر ہے اس نے تو خود ہی اپنے آپ کو ہلاکت میں جھونک دیا ہے۔ (یہ سن کر) ابوایوب انصاری رضی الله عنہ کھڑے ہوئے اور کہا:...