1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ الرِّفْقِ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6078 حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: دَخَلَ رَهْطٌ مِنَ اليَهُودِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: السَّامُ عَلَيْكُمْ، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَفَهِمْتُهَا فَقُلْتُ: وَعَلَيْكُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ، قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَهْلًا يَا عَائِشَةُ، إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الأَمْرِ كُلِّهِ» فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوَلَم...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(باب: ہر کام میں نرمی اور عمدہ اخلاق اچھی چیز ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6078. ] نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ کچھ یہودی رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا: السام علیکم یعنی تمہیں موت آئے، سیدہ عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ میں اس کا مفہوم سمجھ گئی میں نے جواب دیا: وعلیکم السام والعنة یعنی تمہیں موت آئے اور تم پر لعنت ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اے عائشہ! نرمی کرو۔ اللہ تعالٰی ہر امر میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔ میں نے کہا : اللہ کے رسول! کیا آپ نے نہیں سنا انہوں نے کہا بکواس کی تھی؟ رسول اللہ ﷺ فرمایا: میں نے اس کا جواب دیا تھا:


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ «لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ ﷺ فَاحِشًا وَلاَ مُت...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6084 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ يَهُودَ أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا: السَّامُ عَلَيْكُمْ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: عَلَيْكُمْ، وَلَعَنَكُمُ اللَّهُ، وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ. قَالَ: «مَهْلًا يَا عَائِشَةُ، عَلَيْكِ بِالرِّفْقِ، وَإِيَّاكِ وَالعُنْفَ وَالفُحْشَ» قَالَتْ: أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا؟ قَالَ: «أَوَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ؟ رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ، فَيُسْتَجَابُ لِي فِيهِمْ، وَلاَ يُسْتَجَابُ لَهُمْ فِيَّ»...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: آنحضرت ﷺ سخت گو اور بد زبان نہ تھے۔فاحش بک...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6084. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: کچھ یہودی نبی ﷺ کے پاس آئے اور انہون نے کہا: ''السام علیکم'' یعنی تم پر موت آئے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے ان کے جواب میں کہا: تم پر بھی موت آئے۔ تم پر اللہ کی لعنت ہو اور غضب نازل ہو۔ یہ سن کر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! نرمی کرو سختی اور بد زبانی سے اجتناب کرو۔“ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے کہا: آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا تھا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے انہیں جو جواب دیا وہ تم نے نہیں سنا؟ میں نے ان کی بات ان پر لوٹا دی تھی۔ ان کے متعلق میری بد دعا قبول ہوگی لیکن میرے حق میں ان ک...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ بَابُ إِذَا عَرَّضَ الذِّمِّيُّ وَغَيْرُهُ بِسَبِّ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6991 حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَ رَهْطٌ مِنْ الْيَهُودِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْكَ فَقُلْتُ بَلْ عَلَيْكُمْ السَّامُ وَاللَّعْنَةُ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ فِي الْأَمْرِ كُلِّهِ قُلْتُ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ قُلْتُ وَعَلَيْكُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان

(

باب: اگر ذمی کافر اشارے کنائے میں آنحضرت ﷺ کو ب...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6991. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: چند یہودیوں نے نبی ﷺ کے پاس آنے کی اجازت طلب کی۔ (جب وہ آئے) تو انہوں نے کہا: السام علیک ”تم پر موت ہو“ میں نے جواب میں کہا: بلکہ تم پر موت اور لعنت ہو۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! اللہ تعالیٰ نرمی کرتا ہے اور ہر کام میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔“ میں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ نے وہ نہیں سنا جو انہوں نے کہا تھا؟ آپ نے فرمایا: میں نے کہہ تو دیا تھا کہ ”تم پر بھی ہو۔“...