1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى البَرَازِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

146. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُنَّ يَخْرُجْنَ بِاللَّيْلِ إِذَا تَبَرَّزْنَ إِلَى المَنَاصِعِ وَهُوَ صَعِيدٌ أَفْيَحُ فَكَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: احْجُبْ نِسَاءَكَ، فَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ ، فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ، زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَيْلَةً مِنَ اللَّيَالِي عِشَاءً، وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً، فَنَادَاهَا عُمَرُ: أَل...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ عورتوں کا قضائے حاجت کے لئے باہر نکلنے کا کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

146. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی ازواج مطہرات رات کو قضائے حاجت کے لیے مناصع کی طرف جاتی تھیں، اس سے مراد کھلا میدان ہے۔ حضرت عمر ؓ نبی ﷺ کی خدمت میں عرض کیا کرتے تھے کہ آپ اپنی بیویوں کو پردے کا حکم دیں، لیکن رسول اللہ ﷺ ایسا نہ فرماتے، چنانچہ ایک رات عشاء کے وقت نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت سودہ بنت زمعہ (قضائے حاجت کے لیے) باہر نکلیں اور وہ قد آور تھیں تو حضرت عمر ؓ نے انہیں آواز دی اور کہا: اے سودہ! ہم نے تمہیں پہچان لیا ہے۔ (حضرت عمر نے یہ اس لیے کہا) ان کی خواہش تھی کہ پردے کا حکم نازل ہو، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے پردے کا حکم نازل فرما دیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى البَرَازِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

147. حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «قَدْ أُذِنَ أَنْ تَخْرُجْنَ فِي حَاجَتِكُنَّ» قَالَ هِشَامٌ: يَعْنِي البَرَازَ

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ عورتوں کا قضائے حاجت کے لئے باہر نکلنے کا کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

147. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں: آپ نے (اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن سے) فرمایا: ’’(اللہ تعالیٰ کی طرف سے) تمہیں اپنی حاجت کے لیے باہر نکلنے کی اجازت مرحمت فرما دی گئی ہے۔‘‘ہشام کہتے ہیں: اس سے قضائے حاجت کے لیے گھر سے نکلنا مراد ہے۔۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ{لاَ تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4795. حَدَّثَنِي زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجَتْ سَوْدَةُ بَعْدَمَا ضُرِبَ الْحِجَابُ لِحَاجَتِهَا وَكَانَتْ امْرَأَةً جَسِيمَةً لَا تَخْفَى عَلَى مَنْ يَعْرِفُهَا فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَا سَوْدَةُ أَمَا وَاللَّهِ مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا فَانْظُرِي كَيْفَ تَخْرُجِينَ قَالَتْ فَانْكَفَأَتْ رَاجِعَةً وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي وَإِنَّهُ لَيَتَعَشَّى وَفِي يَدِهِ عَرْقٌ فَدَخَلَتْ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي خَرَجْتُ لِبَعْضِ حَاجَتِي فَقَالَ لِي عُمَرُ كَذَا وَكَذ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آيت(( لا تد خلوا بيوت النبي...)) كی تفسيریعنی اے ایمان والو! نبی کے گھروں میں مت جایا کرو۔ سوائے اس وقت کے جب تمہیں کھانے کے لیے (آنے کی) اجازت دی جائے، ایسے طور پر کہ اس کی تیاری کے منتظر نہ بیٹھے رہو، البتہ جب تم کو بلایا جائے تب جایا کرو۔ پھر جب کھانا کھا چکو تو اٹھ کر چلے جایا کرو اور وہاں باتوں میں جی لگا کر مت بیٹھے رہا کرو۔ اس بات سے نبی کو تکلیف ہوتی ہے سودہ تمہارا لحاظ کرتے ہیں اور اللہ صاف بات کہنے سے (کسی کا) لحاظ نہیں کرتا اور جب تم ان (رسول کی ازواج) سے کوئی چیز مانگو تو ان سے پردے کے باہر سے مانگا کرو، یہ تمہارے اور ان کے دلوں کے پاک رہنے کا عمدہ ذریعہ ہے اور تمہیں جائز نہیں کہ تم رسول اللہ کو (کسی طرح بھی) تکلیف پہنچاؤ اور نہ یہ کہ آپ کے بعد آپ کی بیویوں سے کبھی بھی نکاح کرو، بیشک یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑی بات ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4795. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ ام المومنین حضرت سودہ ؓ پردے کا حکم نازل ہونے کے بعد قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں اور وہ بھاری بھر کم خاتون تھیں جو انہیں پہچانتا تھا اس سے وہ پوشیدہ نہیں رہ سکتی تھیں۔ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے انہیں دیکھ لیا تو کہا: اے سودہ! اللہ کی قسم! آپ ہم سے اپنے آپ کو چھپا نہیں سکتیں۔ دیکھیں آپ کس طرح باہر نکلتی ہیں؟ حضرت سودہ ؓ یہ سن کر الٹے پاؤں وہاں سے چلی آئیں جبکہ رسول اللہ ﷺ اس وقت میرے حجرے میں تشریف فرما رات کا کھانا کھا رہے تھے۔ آپ کے ہاتھ میں اس وقت گوشت کی ایک ہڈی تھی۔ حضرت سودہ‬ ؓ ن‬ے داخل ہوتے ہی کہا: اللہ کے رسول...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ آيَةِ الحِجَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6240. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: كَانَ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ يَقُولُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: احْجُبْ نِسَاءَكَ، قَالَتْ: فَلَمْ يَفْعَلْ، وَكَانَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجْنَ لَيْلًا إِلَى لَيْلٍ قِبَلَ المَنَاصِعِ، فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ، وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً، فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ وَهُوَ فِي المَجْلِسِ...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: پردہ کی آیت کے بارے میں )

مترجم: BukhariWriterName

6240. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ رسول اللہ ﷺ سے اکثر عرض کیا کرتے تھے۔ آپ اپنی ازواج مطہرات کو پردہ کرائیں لیکن آپ انہیں یہ حکم نہیں دیتے تھے واقعہ یہ تھا کہ ازوازج مطہرات رفع حاجت کے لیے صرف رات کے وقت ہی وسیع میدان میں جاتی تھیں۔ ایک مرتبہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں۔ جبکہ وہ قدرے قد آور خاتون تھیں حضرت عمر ؓ اس وقت ایک مجلس میں تھے وہاں سے انہیں دیکھا اور کہا: اے سودہ! ہم نے تمہیں پہچان لیا ہے یہ انہوں نے اس لیے کہا کہ وہ نزول حجاب کے بڑے متمنی تھے۔ سیدہ عائ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ إِبَاحَةِ الْخُرُوجِ لِلنِّسَاءِ لِقَضَاءِ ح...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2170. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجَتْ سَوْدَةُ بَعْدَ مَا ضُرِبَ عَلَيْهَا الْحِجَابُ لِتَقْضِيَ حَاجَتَهَا وَكَانَتْ امْرَأَةً جَسِيمَةً تَفْرَعُ النِّسَاءَ جِسْمًا لَا تَخْفَى عَلَى مَنْ يَعْرِفُهَا فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَا سَوْدَةُ وَاللَّهِ مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا فَانْظُرِي كَيْفَ تَخْرُجِينَ قَالَتْ فَانْكَفَأَتْ رَاجِعَةً وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي وَإِنَّهُ لَيَتَعَشَّى وَفِي يَدِهِ عَرْقٌ فَدَخَلَتْ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي خَرَجْت...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: انسانی ضرورت کے لیے عورتوں کا باہر نکلنا جا ئز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2170. ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو کریب نے کہا: ہمیں ابو اسامہ نے ہشام سے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، کہا: پردہ ہم پرلاگو ہوجانےکے بعد حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں، حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جسامت میں بڑی تھیں، جسمانی طور پر عورتوں سے اونچی (نظر آتی) تھیں۔ جوشخص انہیں جانتا ہو (پردے کے باوجود) اس کے لیے مخفی نہیں رہتی تھی، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں دیکھ کر کہا: سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا! اللہ کی قسم! آپ ہم سے پوشیدہ نہیں رہ سکتیں اس لیے دیکھ لیجئے آپ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ إِبَاحَةِ الْخُرُوجِ لِلنِّسَاءِ لِقَضَاءِ ح...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2170.03. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَزْوَاجَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُنَّ يَخْرُجْنَ بِاللَّيْلِ إِذَا تَبَرَّزْنَ إِلَى الْمَنَاصِعِ وَهُوَ صَعِيدٌ أَفْيَحُ وَكَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَقُولُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْجُبْ نِسَاءَكَ فَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً مِنْ اللّ...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: انسانی ضرورت کے لیے عورتوں کا باہر نکلنا جا ئز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2170.03. عقیل بن خالد نے ابن شہاب سے، انھوں نے عروہ بن زبیر سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ کی ازواج جب رات کو قضائے حاجت کے لئے باہر نکلتیں تو ’’المناصع‘‘ کی طرف جاتی تھیں، وہ دور ایک کھلی، بڑی جگہ ہے۔ اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺ سے یہ عرض کرتے رہتے تھے کہ آپ اپنی ازواج کو پردہ کرائیں، رسول اللہ ﷺ (کسی حکمت کی بنا پر) ایسا نہیں کرتے تھے، پھر ایک رات کو نبی کریم ﷺ کی اہلیہ حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا عشاء کے وقت (قضائے حاجت کے لئے ) باہرنک...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: {يُدْنِينَ عَلَيْهِنّ...)

حکم: ضعيف الإسناد

4100. حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا ذَكَرَتْ نِسَاءَ الْأَنْصَارِ فَأَثْنَتْ عَلَيْهِنَّ وَقَالَتْ لَهُنَّ مَعْرُوفًا وَقَالَتْ لَمَّا نَزَلَتْ سُورَةُ النُّورِ عَمِدْنَ إِلَى حُجُورٍ أَوْ حُجُوزٍ شَكَّ أَبُو كَامِلٍ فَشَقَقْنَهُنَّ فَاتَّخَذْنَهُ خُمُرًا...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: فرمان الہٰی «يدنين عليهن من جلابيبهن» کی تفسیر )

مترجم: DaudWriterName

4100. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے انصار کی عورتوں کا ذکر کیا۔ ان کی تعریف کی اور ان کے اچھے اعمال بیان کیے اور کہا: جب سورۃ النور نازل ہوئی تو ان عورتوں نے پردوں کے کپڑے یا مردوں کی چادریں لیں۔ ابوکامل کو لفظ «حجور» یا «حجوز» میں شک ہوا ہے۔ اور انہیں پھاڑ کر اپنے لیے پردے کی چادریں بنا لیا۔ ...