1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ الغُسْلِ وَالوُضُوءِ فِي المِخْضَبِ وَالقَدَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

195. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ بَكْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: حَضَرَتِ الصَّلاَةُ، فَقَامَ مَنْ كَانَ قَرِيبَ الدَّارِ إِلَى أَهْلِهِ، وَبَقِيَ قَوْمٌ، «فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِخْضَبٍ مِنْ حِجَارَةٍ فِيهِ مَاءٌ، فَصَغُرَ المِخْضَبُ أَنْ يَبْسُطَ فِيهِ كَفَّهُ، فَتَوَضَّأَ القَوْمُ كُلُّهُمْ» قُلْنَا: كَمْ كُنْتُمْ؟ قَالَ: «ثَمَانِينَ وَزِيَادَةً»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: لگن‘ پیالے ‘لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

195. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک دفعہ نماز کا وقت ہو گیا تو جس شخص کا گھر قریب تھا وہ تو اپنے گھر (وضو کرنے کے لیے) چلا گیا جبکہ کچھ لوگ باقی رہ گئے۔ پھر رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک پتھر کا برتن لایا گیا جس میں کچھ پانی تھا۔ وہ اتنا چھوٹا تھا کہ آپ اس میں اپنی ہتھیلی نہ پھیلا سکے لیکن (اس کے باوجود) سب لوگوں نے اس سے وضو کر لیا۔ حضرت انس ؓ سے پوچھا گیا کہ تم اس وقت کتنے لوگ تھے؟ انھوں نے فرمایا: اَسی (80) سے کچھ زیادہ تھے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ الغُسْلِ وَالوُضُوءِ فِي المِخْضَبِ وَالقَدَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

197. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ: «أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْرَجْنَا لَهُ مَاءً فِي تَوْرٍ مِنْ صُفْرٍ فَتَوَضَّأَ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا، وَيَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، فَأَقْبَلَ بِهِ وَأَدْبَرَ، وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: لگن‘ پیالے ‘لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

197. حضرت عبداللہ بن زید ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو ہم نے آپ کے لیے ایک طشت میں پانی پیش کیا جو پیتل کا بنا ہوا تھا۔ آپ نے وضو فرمایا، یعنی تین بار منہ دھویا، دو، دو بار اپنے ہاتھ دھوئے۔ پھر اپنے سر کا اس طرح مسح کیا کہ آگے سے پیچھے اور پیچھے سے آگے لائے۔ آخر میں آپ نے اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ الوُضُوءِ مِنَ التَّوْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

200. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «دَعَا بِإِنَاءٍ مِنْ مَاءٍ، فَأُتِيَ بِقَدَحٍ رَحْرَاحٍ، فِيهِ شَيْءٌ مِنْ مَاءٍ، فَوَضَعَ أَصَابِعَهُ فِيهِ» قَالَ أَنَسٌ: «فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَى المَاءِ يَنْبُعُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ» قَالَ أَنَسٌ: فَحَزَرْتُ مَنْ تَوَضَّأَ، مَا بَيْنَ السَّبْعِينَ إِلَى الثَّمَانِينَ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: طشت سے( پانی لے کر )وضو کرنے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

200. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے ایک برتن میں پانی منگوایا تو ایک کم گہرائی والا پیالہ لایا گیا جس میں تھوڑا سا پانی تھا۔ آپ نے اپنی انگشت ہائے مبارک کو اس میں رکھ دیا۔ حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں: میں نے آپ کی انگلیوں سے پانی کے چشمے پھوٹتے دیکھے۔ حضرت انس ؓ مزید فرماتے ہیں: میں نے ان لوگوں کا اندازہ لگایا جنہوں نے اس پانی سے وضو کیا تھا تو ان کی تعداد ستر اسی کے درمیان تھی۔ ...